محکمہ تعلیم کی افسر شاہی وزیر اعلیٰ کے ’’روڈمیپ برائے تعلیم ‘‘منصوبے کو ناکام بنانے پر تلی ہوئی ہے ،حکومت پنجاب کو اساتذہ مسائل کے حل کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے ،افسر شاہی کے غیر سنجیدہ اور انتقامی رویے سے مسائل میں کمی کے بجائے اضافہ ہورہا ہے،سکول ایجوکیشن میں خوف و ہراس پھیلایا جارہا ہے جس سے اساتذہ کے اندر سخت بے چینی پائی جاتی ہے ،وزیر اعلیٰ اساتذہ کے خلاف انتقامی کاروائیوں کا نوٹس لیں

قائم مقام امیرجماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ کی وفد سے گفتگو ش

جمعرات 27 اگست 2015 22:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) قائم مقام امیرجماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم کی افسر شاہی وزیر اعلیٰ کے ’’روڈمیپ برائے تعلیم ‘‘منصوبے کو ناکام بنانے پر تلی ہوئی ہے ۔حکومت پنجاب کو اساتذہ مسائل کے حل کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے ،افسر شاہی کے غیر سنجیدہ اور انتقامی رویے سے مسائل میں کمی کے بجائے اضافہ ہورہا ہے ۔

سکول ایجوکیشن میں خوف و ہراس پھیلایا جارہا ہے جس سے اساتذہ کے اندر سخت بے چینی پائی جاتی ہے ۔وزیر اعلیٰ اساتذہ کے خلاف انتقامی کاروائیوں کا نوٹس لیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے متحدہ محاذ اساتذہ پنجاب کے چیئرمین طارق محمود کی قیادت میں منصورہ میں وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

وفد میں حافظ عبدالناصر ،ضرار احمد ،راؤ امرت خان ،مشتاق احمد حقانی اور محمد اکرم ساجد شامل تھے ۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ اساتذہ کے مسائل حل کرنے کی بجائے انہیں ڈرانا دھمکانا ظلم و جبر کی بدترین مثال ہے ۔مسائل کو آئین و قانون کے اندر رہتے ہوئے حل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن پنجاب حکومت اپنی ذمہ داریوں کوپورا کرنے کے بجائے اداروں کے درمیان چپلقش کو بڑھا رہی ہے جس سے پورا نظام تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ورکشاپوں ،ہوٹلوں اور گھریلو دستکاریوں میں کام کرنے والے اور پٹرول پمپس پر تیل ڈالنے والے بچوں کو سکولوں میں لانا اور تعلیم کی طرف راغب کرنا سکولوں کے اساتذہ کا نہیں حکومت کا کام ہے ۔

حکومت اگر ان بچوں کو مفت تعلیم کے ساتھ ساتھ مناسب روز گار کی سہولتیں مہیا کرے اور تھوڑا بہت معاوضہ دیکر ان غریب گھرانوں کی کفالت کا بندوبست کردے تو کسی بچے یا ان کے والدین کو سکول میں داخل ہونے پر اعتراض نہیں ہوگا مگر یہ سکولوں کے اساتذہ نہیں حکومت کے کرنے کا کام ہے مگر محکمہ پنجاب ایجو کیشن زبر دستی یہ کام اساتذہ پر ٹھونس رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب اساتذہ کے خلاف محکمہ کے اعلیٰ افسران کی طرف سے انتقامی کاروائیوں کا سلسلہ بند کروائیں اور تعلیمی ماحول کو خراب کرنے والے افسران کے خلاف سخت کاروائی کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی پروموشن ،محکمانہ چھٹیوں پر پابندی اور اساتذ ہ کے ایم فل اور پی ایچ ڈی کرنے پر پابندی جیسے فیصلے ناقابل فہم ہیں ،وزیر اعلٰی کو ان کا فوری نوٹس لینا چاہئے اور ایسے انتقامی حربوں کے پیچھے موجود لوگوں کے خلا ف سخت کاروائی کی جائے ۔

لیاقت بلوچ نے وفد کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی اساتذہ کے جائز مطالبات کے حل کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھائے گی ۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کو کوالیفیکیشن بہتر کرنے کے مواقع دینا تعلیمی نظام کی بہتری کے لئے از حد ضروری ہے اور ترقی یافتہ ممالک ٹیچرز کوخود ایسے مواقع اور سہولتیں مہیا کرتے ہیں بلکہ اس پر ہونے والے اخراجات محکمہ تعلیم برداشت کرتا ہے مگر ہمارے ہاں کا باوا آدم ہی نرالا ہے یہاں لوگوں کو کوالیفیکیشن بہتربنانے سے روکاجاتا اور غیر متعلقہ شعبوں میں جبری ٹریننگ دینے کا سلسلہ جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کو ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہئے جو اس کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔