`اسلام آباد میں کثیر المنزلہ عمارتیں، سی ڈی اے کی کیبنٹ سیکرٹری کو حقائق کے برعکس بریفنگ

عمارتوں میں آگ لگنے کی صورت میں حفاظتی آلات کی مناسب تنصیب کی گئی نہ ہی ایمرجنسی خارجی راستوں کا خاطر خواہ انتظام ہے،ذرائع سی ڈی اے انتظامیہ سیکٹر آئی 15 میں 25 سال سے الاٹیوں کو پلاٹوں کا قبضہ نہ دینے کا بھی تسلی بخش جواب دینے میں کامیاب نہ ہوسکی`

جمعرات 27 اگست 2015 22:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) وفاقی دارالحکومت کی کثیر المنزلہ عمارتوں کو محفوظ بنانے کیلئے کئے جانے والے اقدامات اور سیکٹر ایف پندرہ میں الاٹیوں کو پلاٹوں کا قبضہ دینے کے حوالے سے کیبنٹ سیکرٹری کی سربراہی میں اجلاس گزشتہ روز کیبنٹ ڈویژن میں ہوا اجلاس میں چیئرمین سی ڈی اے کے علاوہ سی ڈی اے بورڈ ممبران اور ایڈیشنل سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن کے علاوہ جوائنٹ سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن برائے سی ڈی اے نے بھی شرکت کی اجلاس میں سی ڈی اے انتظامیہ نے کثیر المنزلہ عمارتوں بارے تفصیلی بریفنگ دی ا جلاس میں شریک ذرائع نے آن لائن کو بتاتے ہوئے کہا کہ سی ڈی اے انتظامیہ کی جانب سے کثیر المنزلہ عمارتوں کی سکیورٹی کے حوالے سے دی جانے والی بریفنگ حقائق پر مبنی نہیں تھی کیونکہ ان عمارتوں میں نہ ہی آگ لگنے کی صورت میں حفاظتی آلات کی مناسب تنصیب کی گئی ہے اور نہ ہی ایمرجنسی خارجی راستوں کا خاطر خواہ انتظام ہے جبکہ ان عمارتوں کے ڈیزائن میں زلزلہ پروف دس ریکٹر سکیل تک بچنے کا انتظام موجود ہے اس ذریعے نے مزید آن لائن کو بتایا کہ سی ڈی اے انتظامیہ نے مذکورہ عمارتوں کے حوالے سے بریفنگ دی ہے وہ سراسر غلط اور لغو ہے جبکہ سیکٹر آئی پندرہ میں گزشتہ پچیس سالوں سے الاٹیوں کو پلاٹوں کا قبضہ فلیٹس کے متبادل کے طور پر نہ دینے کی بھی تسلی بخش جواب سی ڈی اے انتظامیہ دینے میں کامیاب نہیں ہوسکی آن لائن نے اس حوالے سے موقف جاننے کیلئے ترجمان سی ڈی اے رمضان ساجد سے ان کے موبائل نمبر 0333-4372994 اور ممبر ایڈمن عامر علی احمد کے موبائل نمبر 0300-8551880پر متعدد بار رابطے کی کوشش کی تاہم رابطہ ممکن نہیں ہوسکا

متعلقہ عنوان :