ملک سیلرز اینڈ سپلائرز ایسوسی ایشن پنجاب کا حکومتی نمائندوں کیساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کرنے کا اعلان

پنجاب فوڈ اتھارٹی ہفتے کے روز تک گوالوں کے خلاف بھی کوئی کارروائی نہیں کریگی،حکومت پنجاب چند روز تک آئندہ کے لئے دودھ چیک کرنے کا قابل قبول طریقہ تیار کرے گی ‘ چوہدری نصیر گجر کا مذاکرات کے بعد خطاب دودھ فروشوں کا ٹھوکر نیاز بیگ پر احتجاجی مظاہرہ ،پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا ،ٹریفک جام ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا احتجاج میں پنجاب کے مختلف شہروں کے گوالوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی،گوالوں کی جزوی ہڑتال کے باعث دودھ کی سپلائی متاثر ہوئی

جمعرات 27 اگست 2015 21:49

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) ملک سیلرز اینڈ سپلائرز ایسوسی ایشن پنجاب نے حکومتی نمائندوں کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا ، اس سے قبل دودھ فروشوں نے ٹھوکر نیاز بیگ پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ٹرک کھڑے کر کے سڑکیں بند کر دیں جس کے باعث ٹریفک کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئیں ، اس کے بعد مظاہرین ریلی کی صورت میں پنجاب اسمبلی کے سامنے آگئے اور دھرنا دیدیا ، لاہور سمیت پنجاب کے دیگر علاقوں میں گوالوں کی جزوی ہڑتال کے باعث دودھ کی سپلائی متاثر ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ وز ملک سیلرز اینڈ سپلائرز ایسوسی ایشن پنجاب کے زیر اہتمام دودھ فروشوں نے پنجاب فوڈ اتھارٹی کے چھاپوں کے خلاف لاہور میں دودھ کی سپلائی بند کر کے ٹھوکر نیاز بیگ پر احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں سرگودھا،گوجرانوالہ،قصور،ملتان،بہاولپور اور اوکاڑہ سمیت پنجاب کے دیگر علاقوں کے گوالوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

احتجاج کے باعث ملتان روڈ،رائیونڈ روڈ اور ٹھوکر نیاز بیگ چوک پر ٹریفک کا نظام مفلوج ہو کر رہ گیاجس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔

مظاہرین پنجاب فوڈ اتھارٹی کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے ۔چیئرمین ملک سپلائر ایسوسی ایشن محمد عباس کا کہنا تھا کہ کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی دودھ فروشوں کا معاشی قتل کررہی ہے،دکانوں پرچھاپے مارکر دودھ ضائع کردیا جاتا ہے، جب تک مطالبات پورے نہیں کیے جاتے احتجاج جاری رکھیں گے۔لاہور سمیت پنجاب کے دیگر علاقوں میں گوالوں کی جزوی ہڑتال کے باعث دودھ کی سپلائی متاثر ہے۔

بعد ازاں دودھ فروش گاڑیوں پر ریلی کی صورت میں پنجاب اسمبلی کے سامنے پہنچ گئے اور احتجاجی دھرنا دیدیا ۔ احتجاج کے باعث مال روڈ پر بھی ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ دودھ فروشوں کا کہنا ہے کہ حکومتی نرخ پر دودھ نہیں بیچ سکتے۔اس سے انہیں معاشی نقصان ہوگا ، پرانے نظام کے مطابق ہی دودھ کے معیار کو چیک کیا جائے۔

کئی گھنٹوں کے احتجاج کے بعد ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان اور سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) امین وینس مظاہرین سے مذاکرات کے لئے پہنچے اور انہیں مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی جس کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چوہدری نصیر گجر نے کہا کہ حکومتی نمائندوں نے ہمارے مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے اور پنجاب فوڈ اتھارٹی ہفتے کے روز تک گوالوں کے خلاف بھی کوئی کارروائی نہیں کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب چند روز تک آئندہ کے لئے دودھ چیک کرنے کا قابل قبول طریقہ تیار کرے گی ۔