پنجاب اسمبلی‘ سپیکر نے مخالف سرداروں کیخلاف کارروائی کا حکم دیدیا

جمعرات 27 اگست 2015 20:38

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء ) پنجاب اسمبلی دہشت گردی میں شہید ہونے والے وزیرداخلہ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈتمغہ شجاعت دینے کی سفارش کردی ہے، اسمبلی کے بزنس میں سرکاری افسروں کی عدم دلچسپی کا شدید نوٹس لیا ہے اور سیکرٹری خوراک کی غیر حاضری پر آخری واررنگ دیتے ہوئے اس محکمہ سے متعلق سوالات موخر کردیے جبکہ حکومت کو ہدایت کہ ہے جام پور میں جن چورانوے افراد نے سرکاری اراضی پر قبضہ کر رکھا ہے ان میں سے ہائیکورٹ سے حکمِ امتناعی حاصل کرنے والے سرداروں ( اپوزیشن رکن سردارنصراﷲ دریشک اور ان کے دو بیٹوں ) سے دوسرے عام لوگوں سے پہلے قبضہ واگذار کرایا جائے۔

جمعرات کو اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن میاں اسلم اقبال نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے ہوئے تجویز پیش کی کہ جس طرح شجاع ؒخانزادہ دہشت گردی کیخلاف لرتے ہوئے شہید ہوئے ہیں ، ان کی فیملی کو معتمد اداروں کی طرح مراعات ملنا چاہئیں ، اس ضمن میں ایک کمیٹی بنائی جائے جو تمام جماعتوں کی رائے سے ایسے شہدا کے خاندانوں کے بارے میں قابلِ قبول اور مناسب پیکیج طے کرے تاکہ پسماندگان کی سماجی دیکھ بھال اور کفالت ممکن ہوسکے تو سپیکر نے بتایا کہ اس ضمن میں ایوان کی کمیٹی نمبر چھ کام کر رہی ہے جس میں تمام جماعتیں آپنی آرا پیش کریں ، اس موقع پر سپیکر نے سیکرٹری اسمبلی کو ہدایت کی شجاع خانزادہ کو تمغہ شجاعت دینے کیلئے اسمبلی کے تمام ارکان کی جانب سے وفاق کو آج ہی سفارشی چٹھی ارسال کی جائے ۔

(جاری ہے)

وقفہ سوالات کے دوران محکمہ خوراک کے پارلیمانی سیکرٹری چودھری اسد الہ سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے مشکلات کا شکار ہوئے تو سپیکر نے ان سے محکمے کے افسروں کی ایوان کی آفیشل گیلری میں ھاضری کے بابت دریافت کیا تو معلوم ہوا کہ سیکرٹری یا ڈی جی موجود نہیں ہیں جس کا سپیکر نے سکت نوٹس لیا تو بتایا گیا کہ وہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر ملتان کے دورے پر گئے ہوئے لیکن سپیکر نے یہ جواب رد کردیا اور کہا کہ اسمبلی کے بزنس سے زیادہ کوئی کام اہم نہیں جبکہ وزیراعلیٰ کی طرف سے پہلے ہی ہدایات جاری ہو چکی ہیں کہ اسمبلی کے اجلاس کے دوران افراس بیرون شہر دورے نہ رکھیں بلکہ اسمبلی میں حاضری یقینی بنائیں ، ممکن ہے کہ سیکرتری فوڈ ملتان گئے ہی نہ ہوں ، اس کے ساتھ ہی سپیکر نے محکمہ خوراک کے سوالات کی فائل ایک طرف رکھ دی اور سیکرٹری فوڈ کو آخری وارننگ دیتے ہوئے سوالات موخر کردیے ۔

اجلاس کے دوران ایک حکومتی رکن شیخ علاؤالدین کی تحریکِ التوا کار کے جواب میں ایوان کو بتایا گیا کہ جام پور کے علاقے تتاروالہ اور گردو نواح میں چورانوے افراد نے سرکاری اراضی پر قبضہ کررکھا ہے جن میں سے تین افراد ( اپوزیشن رکن سردار نصراﷲ دریشک اور ان کے دو بیٹوں نے ہائیکورٹ سے حکمِ امتناعی لے رکھا ہے تو سپیکر نے محکمے کی کارکردگی پر تنقید کی اور کہا کہ محکمے نے عدالت میں اس کیس کی صحیح پیروی نہیں کی ہوگی ، سپیکر نے ہدایت کہ پہلے برے سردارون سے قبجہ واگذار کرایا جائے اس کے بعد عام آدمی سے قبضے خالی کرائیں ۔

اجلاس کے دوران حکومت کی طرف سے گیارہ مسوداتِ قانون متعارف کرائے گئے جو سپیکر نے متعلقہ سٹینڈنگ کمیٹیوں کے سپرد کردیے اور اجلاس آج جمعہ کی صبح نو بجے تک ملتوی کردیا۔

متعلقہ عنوان :