پشاور ہائیکورٹ ،کرپشن الزام میں گرفتار ضیاء اﷲ آفریدی کی درخواست ضمانت پر سماعت یکم ستمبر تک ملتوی

جمعرات 27 اگست 2015 20:34

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) پشاور ہائی کورٹ نے کرپشن کے الزام میں گرفتار سابق وزیر معدینات ضیاء اﷲ آفریدی کی ضمانت درخواست پر سماعت یکم ستمبر تک ملتوی کردی ہے پشاور ہائی کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی پرمشتمل بینچ نے سابق صوبائی وزیر کی جانب سے دائر ضمانت درخواست کی سماعت کی اس موقع پر احتساب کمیشن کے وکیل ایم زاہد امان نے عدالت سے ضمانت سے متعلق تفصیلی جواب جمع کرانے کے لئے وقت لینے کی استدعاجس پردو رکنی بنچ نے مقدمہ کی سماعت یکم ستمبر تک ملتوی کر دی مقدمہ کی سماعت کے دوران ملزم کی جانب سے ایڈوکیٹ لطیف آفریدی اور مدثر عامر پیش ہوئے مدعی کے وکلاء نے عدالت سے درخواست کی کہ سابق وزیر کی قانونی طور پر ریمانڈ کی مدت پوری ہو چکی ہے اور فاضل عدالت نے پہلے ہی ایک کیس میں ضمانت دے رکھی ہے جس کے بعد احتساب کمیشن کی جانب سے سابق وزیر کو حراست میں رکھنے کا کوئی قانونی جواز نہیں بنتا لہٰذا ملزم ضیاء اﷲ آفریدی کی ضمانت پر رہائی کے احکامات جاری کردیئے جائیں پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے خیبر پختونخوا کے سابق وزیر معدنیات کوخیبر پختونخوااحتساب کمیشن نے 46روز قبل منرل پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی مائننگ کرکے سرکاری خزانے کو ایک ارب 40کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے اور محکمہ میں غیر قانونی تقرریاں کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا ضیاء اﷲ آفریدی کے بھائی ہدایت اﷲ آفریدی کی جانب سے دائر درخواست ضمانت میں سابق وزیر کی گرفتار ی کو غیر قانونی قرار دے کر عدالت میں چیلنج کیا گیا تھاجس پر عدالت عالیہ نے ایک کیس میں سابق وزیر معدنیات ضیاء اﷲ آفریدی کی 20لاکھ دو نفری ضمانت پر رہائی کے احکامات جاری کردیئے تھے تاہم احتساب کمیشن نے ملزم کے خلاف چارسدہ کی تحصیل تنگی میں کرومائیٹ کیس اور ایبٹ آباد میں سہارافاسفیٹ کی غیر قانونی مائننگ کے دو اور کیسز میں ملوث ہونے پر جیل منتقل کر دیا تھا جس کے بعد ملزم کے بھائی کی جانب سے پشاور ہائی کورٹ سے ان کی رہائی کی اپیل کی تھی تاہم فاضل عدالت نے احتساب کمیشن کی درخواست پر مقدمہ کی سماعت یکم ستمبر تک ملتوی کر دی ۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ پشاور ہائی کورٹ نے ملز م کو ایک مقدمے نے پہلے ہی ضمانت دیدی ہے ۔