پڑوسی ممالک سے دوستانہ تعلقات ،بقائے باہمی کا رویہ ہی امن کی ضمانت ہے ،یہی وصف سوئٹزرلینڈ کی خارجہ پالیسی میں نظرآتا ہے ،قونصل جنرل سوئٹزرلینڈ

جمعرات 27 اگست 2015 20:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء)سوئٹزرلینڈ کے قونصل جنرل ایمائل وائس نے کہا کہ پڑوسی ممالک سے دوستانہ تعلقات اور بقائے باہمی کا رویہ ہی امن کی ضمانت ہے اور یہی وصف سوئٹزرلینڈ کی خارجہ پالیسی میں نظرآتا ہے ۔پاکستان امن وآشتی پر عمل پیرا ہوکر خطے میں استحکام کی صورتحال کو مزیدبہتربنانے میں اہم کردار اداکرسکتا ہے۔انسانی حقوق کا تحفظ کسی بھی ملک کی ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار اداکرتا ہے۔

سوئٹزر لینڈ کا تعلیمی اورٹرانسپورٹیشن کا نظام دنیا کے بہترین نظاموں میں سے ایک ہے۔سوئٹزر لینڈ نے اقوام متحدہ میں 2002 ء میں شمولیت اختیار کی مگر اب تک یورپی یونین کا رکن نہیں بن سکا جس کی بڑی وجہ سوئٹزرلینڈ کی غیر جانبدارانہ پالیسی ہے ۔سوئٹزر لینڈ اقوام متحدہ کی ’’پیس کیپنگ‘‘ فورسز کا بہت بڑا شراکت دار ہے۔

(جاری ہے)

خواتین کو ووٹ دینے کے حقوق 1971 ء میں حاصل ہوئے جبکہ 09 سوئس صدور میں 05 خواتین شامل رہی ہیں جو انتہائی لائق تحسین اور قابل تقلیدعمل ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے زیر اہتمام منعقدہ لیکچر بعنوان:’’سوئٹزرلینڈ طرز کی سفارتکاری‘‘ اس موقع پر رئیس کلیہ سماجی علوم پروفیسر ڈاکٹر مونس احمر اور دیگر اساتذہ وطلبہ کی بڑی تعداد موجود تھی۔سوئس قونصل جنرل ایمائل وائس نے مزید کہا کہ عراق جنگ کے دوران سوئٹزر لینڈ نے امریکہ کو جنگی لاجسٹک سپورٹ اور اپنے خطے کو فضائی استعمال کے لئے اجازت نہ دیتے ہوئے دنیا کو اپنی غیرجانبدارانہ پالیسی کا عملی ثبوت دیا تھا،جبکہ اس دوران ہلاک شد گان اور جنگی ریلیف آپریشن کے لئے بھر پور تعاون بھی فراہم کیا ۔

سوئٹزر لینڈ نے اقوام متحدہ کی سیکورٹی قونصل کی مستقل رکنیت میں اضافے کی بحث کے آغاز میں اہم کرداراداکیا۔263 بین الاقوامی سفارتی مشن اور سفارتکارسوئٹزر لینڈ میں مقیم ہیں جبکہ 142 سوئس سفارتی مشن دنیا کے دیگر ممالک میں موجود ہیں۔ہمارے پاس قدرتی وسائل نہیں ہیں مگر ہمارا تعلیمی نظام پر کشش اوربہترین ہے اور وکیشنل ٹریننگ ملک میں عام ہے۔

نوبل پرائز جیتنے والوں کی سب سے بڑی تعدسے سوئٹزرلینڈسے وابستہ ہے۔سوئٹزرلینڈ کے اعلیٰ تعلیمی تحقیقی اداروں میں نسبتاًکم تعلیمی فیس رائج ہے ۔سوئس کا اعلیٰ تعلیمی تحقیقی معیار دنیا میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ۔رئیس کلیہ سماجی علوم پروفیسر ڈاکٹر مونس احمر نے کہا کہ سوئٹزر لینڈ عالمی کمیونٹی کے لئے ایک بہترین رول ماڈل ہے۔سوئس قوم کثیر لسانی اور کثیر الثقافتی ملک ہے جس میں کل آبادی کا 25 فیصد غیر سوئس اقوام پر مشتمل ہے ،مگر یہ لوگ بہترین نظام زندگی اور سہولیات کے ساتھ اپنی زندگی بسر کررہے ہیں۔سوئس فلاحی نظام اس ملک کی ترقی کی سب سے بڑی وجہ ہے ۔تقریب کے اختتام پر رئیس کلیہ سماجی علوم ڈاکٹر مونس احمر نے سوئس قونصل جنرل ایمائل وائس کو شیلڈ بھی پیش کی۔