پاکستان کی پارلیمانی تاریخ بدقسمتی سے زیادہ خوشگوار نہیں رہی،چیئرمین سینیٹ

مختلف مواقع پر جمہوری نظام او رآئین کو پامال کیا جاتا رہا، جب تک غریب اور محنت کش عوام خوداٹھ کھڑا نہیں ہوگا جتنی قانون سازی کرلیں بے کار ہوگی،ہ نئی ویب سائٹ کی مدد سے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ رسائی اور شفافیت کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی،میاں رضاربانی کاتقریب سے خطاب

جمعرات 27 اگست 2015 20:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے کہا ہے کہ پاکستان کی پارلیمانی تاریخ بدقسمتی سے زیادہ خوشگوار نہیں رہی اور مختلف مواقع پر جمہوری نظام او رآئین کو پامال کیا جاتا رہا انہوں نے کہا کہ جب تک پاکستان کے غریب اور محنت کش عوام اس نظام کے دفاع کیلئے خوداٹھ کھڑے نہیں ہوں گے چاہیے جتنی بھی قانون سازی کی جائے وہ بے کار ہو گی اور یہ تب ہی ممکن ہو گا کہ جب عوام اپنے آپ کو اس نظام کے ساتھ وابستہ سمجھیں اور ان کا پارلیمنٹ کے ساتھ رابطہ مضبوط ہو ۔

چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے گزشتہ روز پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ویب سائٹ کے اجراء کے سلسلے میں منعقد ایک اہم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام اور پارلیمان کے درمیان فاصلوں کو مٹانے اور پارلیمان کو زیادہ سے زیادہ اوپن کرنے کیلئے عوامی عرضداشتوں کا نظام شروع کیا گیا ہے اور یہ نظام انتہائی خوش اسلوبی کے ساتھ چل رہا ہے انہوں نے اس موقع پر خصوصی طور پر نئی روشناس کردہ ویب سائٹ کے بارے میں کہا کہ عوام آگاہی کیلئے زیادہ سے زیادہ مستفید ہو سکتے ہیں اور نئی ویب سائٹ پر اب نہ صرف ایوان کی کارروائی اور کمیٹیوں کے بارے میں تفصیلات فراہم ہونگی بلکہ اراکین کی حاضری کو بھی ویب سائٹ پر ڈالا جائے گا تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جاسکے اس کے علاوہ چیئرمین سینیٹ مزید آگاہ کیا کہ سینیٹ کے تمام اراکین بشمول چیئرمین سینیٹ ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ، سینیٹ میں قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کی تنخواہیں ، مراعات اور الاؤنسز وغیرہ بھی ویب سائٹ پر رکھے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

چیئرمین سینیٹ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ستمبر یا اکتوبر میں بزنس ایڈوائزی کمیٹی سے مشاورت کے بعد نئی چیزیں سامنے لائی جائیں گی جس میں پارلیمانی تعلیم و شعور کو اجاگر کرنا ، انٹرن سکیم اور سینیٹ کے اختیارات کا معاملہ شامل ہے انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد پاکستان وفاقیت کے راستے پر مزید آگے بڑھ رہا ہے اور اٹھارویں ترمیم نے شراکت دارانہ وفاقی نظام دیا ہے انہوں نے کہا کہ پارلیمان کا وہ ایوان جو وفاقی اکائیوں کی نمائندگی کر رہا ہو اس کے اختیارات میں اضافہ ضروری ہے تاکہ وفاقیت کے اس سفر کو آگے بڑھایا جاسکے ۔

انہوں نے اس بات کی اشارہ کیا کہ بطور سینیٹر منتخب ہونے کے بعد سینیٹ کا صوبوں کے ساتھ رابطہ منقطع ہو جاتا ہے اور اس لئے ضروری ہے کہ ایک ادارہ جاتی رابطہ پیدا کیا جاسکے تاکہ ایک مضبوط فیڈریشن سامنے آئے ۔انہوں نے اس موقع پر سینیٹ سیکرٹریٹ اور خصوصاًسیکرٹری سینیٹ کی کاوشوں کی تعریف کی اور پارلیمان کی توقیرمیں اضافے کیلئے کیے گئے اقدامات پر تعاون کو سراہا ۔

چیئرمین سینیٹ نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ نئی ویب سائٹ کی مدد سے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ رسائی اور شفافیت کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی ۔سیکرٹری سینیٹ امجد پرویز ملک نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ ان تمام اقدامات میں سینیٹ سیکرٹریٹ نے اپنے وسائل کو استعمال کرتے ہوئے کامیابی کے ساتھ نئی ویب سائٹ ڈیزائن کی ہے ۔تقریب میں سینیٹر مشاہد حسین سید ، محسن خان لغاری ، سیکرٹری سینیٹ امجد پرویز ملک، سینیٹ کے دیگر اعلیٰ افسران اور صحافیوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :