ہیپاٹائٹس سی جگر کی سب سے زیادہ مہلک بیماری ہے،طارق حسین مغل

جمعرات 27 اگست 2015 20:22

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء)ایڈمنسٹریٹر بلدیہ ملیرطارق حسین مغل نے کہا کہ ہیپاٹائٹس سی جگر کی سب سے زیادہ مہلک بیماری ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ یہ ایک وبائی مرض ہے اسے خاموش وبائی مرض بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس کی دریافت سے پہلے ہی یہ ہزاروں لوگوں کو متاثر کر چکی تھی۔ ہیپاٹائٹس سی وائرس 1988میں جدید سائنسی طریقوں سے دریافت کیا گیا تھا۔

سروے کے مطابق پوری دنیا میں پایا جانے والا یہ وائرس کروڑ وافراد کے جسم کے اندر موجود ہے ۔ ان خیالا ت کا اظہار ایڈمنسٹریٹر بلدیہ ملیر طارق حسین مغل و میونسپل کمشنر منظور عباسی نے بلدیہ ملیر کے مرکزی دفتر بلدیہ ملیر میں ہیپاٹائٹس کے حوالے سے فری میڈیکل کیمپ کا افتتاح کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پرفوکل پرسن ہیپاٹائٹس پروگرام سندھ گورنمٹ اسپتال سعودآباد ڈاکٹر ندیم احمد، چیئر مین خدمت عوام ویلفیئر آرگنائزیشن زاہد رحیم، ایکس ای این الیکٹریکل بلدیہ ملیر محمد طاہر شیخ، ڈائریکٹر انفارمیشن جمال ناصر، ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن محمد حمیل اوردیگربلدیاتی افسران و ملازمین نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

واضع رہے کہ ہیپاٹائٹس کہ حوالے سے فری میڈیکل کیمپ میں بلدیہ ملیرانتظامیہ نے بھرپور تعاون کیا ، ایڈمنسٹریٹر بلدیہ ملیر نے کہا کے جو بلدیاتی ملازمین ٹیسٹ نہیں کروا سکے ان کے لئے مزید ایک روز کیلئے بڑھا دیا گیا ہے تاکہ خاص طور پر سالیڈ ویسٹ کے جو ملازمین رہے گئے ہیں وہ ٹیسٹ کروا سکیں ،میونسپل کمشنر نے اعلیٰ خدمات پرڈاکٹرز اور رضا کاروں کا شکریہ ادا کیا۔

فوکل پرسن ہیپاٹائٹس پروگرام سندھ گورنمنٹ اسپتال سعودآباد ڈاکٹر ندیم احمدنے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سندھ میں تقریبا 28 لاکھ افراد اس مو خون کی الٹیاں ، چہرے کا پیلا ہوجانا، سانس سے بدبو آنا ، ہاتھوں پر کپکپی طاری ہونا ، نیند میں خلل آنا ، پیٹ میں پانی پڑجانا، بیہوشی طاری ہونا ، پاؤں اور پورے جسم پر سوجن ہونا، ہتھیلی کا گرم سرخ ہونا اور ہاتھوں پر پسینہ آنا ہے ۔

یہ سب علامات تمام مریضوں میں ظاہر نہیں ہوتیں ۔ بین الاقوامی اعدادوشمار کے مطابق اگر 100لوگوں میں ہیپاٹائٹس سی وائر س موجود ہو تو تقریبا20-30سال بعد صرف30 لوگ جگر کے سکڑنے کا کاشکار ہوتے ہیں، سندھ گورنمنٹ ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالشکور عباسی، ڈائریکٹر چیف منسٹرہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام سندھ ڈاکٹر عبدالخالق شیخ، ڈاکٹر غلام سرور، سماجی کارکن گل فراز احمد خان ، محمد شاہد اور مشاق مٹونے بھی شرکت کی۔