وکلاء اور سول سوسائٹی کا پاکستان پر بھارتی گولہ باری، بے گناہ شہریوں کی شہادت اور بھارتی آبی جارحیت کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

جمعرات 27 اگست 2015 19:22

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) جی پی او چوک میں وکلاء اور سول سوسائٹی نے پاکستان پر بھارتی گولہ باری، بے گناہ شہریوں کی شہادت اور بھارتی آبی جارحیت کے خلاف زبر دست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پربھارت کے خلاف زبر دست نعرے بازی کی گئی اور بھارت سے تمام تعلقات ختم کر کے سرحدی حملوں اور پانی چھوڑ کر پاکستان کو ڈبونے کا معاملہ اقوام متحدہ سمیت عالمی سطح پر اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا۔

مظاہرہ کا اہتمام الاُمہ لائرز فورم ، حرمت رسولﷺ لائرز موومنٹ اور تحریک آزادیٔ کشمیرکی جانب سے کیا گیا۔ مظاہرہ سے جمیل فیضی ایڈووکیٹ،علی عمران شاہین، راؤ طاہر شکیل ،چوہدری عبدالرؤف ،علامہ ممتاز اعوان،نعمان یحییٰ ،حمزہ فیضی، ڈاکٹر شاہد نصیر ودیگرنے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ بھارت وطن عزیز کا ازلی دشمن ہے جس سے کسی قسم کی خیر کی امید رکھناخود کو تباہی میں دھکیلنا ہے۔

بھارت کے ساتھ یک طرفہ دوستی اور جبری مذاکرات کی کوششیں بند کی جائیں۔ بھارت صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے۔ پاک فوج بھارت کے خلاف بھی بڑاآپریشن ضرب عضب شروع کرے ۔پاکستانی قوم پاک فوج کا دل و جان سے ساتھ دینے کو تیار ہے۔بھارت سب سے بڑا دہشت گرد ملک ہے جو اپنے کالے کرتوت چھپانے کے لئے مسلسل پاکستان پر طرح طرح کے الزامات لگاتا ہے اور بے گناہ پاکستانیوں کو قتل بھی کرتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت سیلاب کے دنوں میں پانی چھوڑ کر پاکستان کو مزید ڈبو کر مارتا ہے۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارت سے مذاکرات کا کھیل بند کیا جائے۔ پاکستان سے مذاکرات کو اس نے ہمیشہ مقبوضہ کشمیر پر اپنا فوجی قبضہ مستحکم کرنے کیلئے استعمال کیا ہے۔ نریندر مودی کے برسراقتدار آنے کے بعد سے جہاں بھارت میں مسلم کش فسادات اور مساجدومدارس پر حملوں میں تیزی آئی ہے، وہیں مقبوضہ کشمیر میں مظلوم کشمیریوں کی نسل کشی اور کنٹرول لائن پر فائرنگ کر کے پاکستانی شہریوں کونشانہ بنانے کے واقعات میں بھی زبردست اضافہ ہوا ہے۔

حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ بھارت سے یکطرفہ دوستی کی بجائے اس کی جارحیت روکنے کیلئے عملی اقدامات کرے اور مظلوم کشمیریوں کی ہرممکن مددوحمایت کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ لاکھوں شہداء کی قربانیاں پیش کرنے کے باوجود کشمیری تحریک آزادی میں بے پناہ قربانیاں پیش کر رہے ہیں اور آئے دن پاکستانی پرچم لہرا کر وطن عزیزپاکستان سے والہانہ محبت کا اظہارکر رہے ہیں۔ پاکستانی حکمرانوں کو بھی چاہیے کہ وہ بھارت سے دوستی کی کوشش میں کشمیری قوم کے جذبات مجروح نہ کریں ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی جاری ہے اور آزادی تک جاری رہے گی۔ بھارت آٹھ لاکھ فوج کے ذریعہ مقبوضہ کشمیر پر اپناغاصبانہ قبضہ برقرار رکھنے میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔