پاکستان کی تین اسٹاک ایکسچینجوں کراچی، لاہور اور اسلام آباد کو یکجا کرکے قومی اسٹاک ایکسچینج تشکیل دیدی گئی

قومی سٹاک ایکسچینج کے قیام سے پاکستان کو سرمائے کی عالمی منڈیوں میں نیا مقام حاصل ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار

جمعرات 27 اگست 2015 18:27

اسلام آباد ۔ 27 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) پاکستان کی تین اسٹاک ایکسچینجوں کراچی، لاہور اور اسلام آباد کو یکجا کرتے ہوئے ایک قومی اسٹاک ایکسچینج تشکیل دے دی گئی۔ اس سلسلے میں جمعرات کو یہاں سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان میں باقاعدہ سمجھوتے پردستخط کئے گئے۔ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار بھی اس موقع پر موجود تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ایک قومی سٹاک ایکسچینج کے قیام سے پاکستان کو سرمائے کی عالمی منڈیوں میں نیا مقام حاصل ہو گا اور پاکستان سٹاک ایکسچینج کو عالمی مالیاتی منڈیوں میں فعال اورمسابقتی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک مضبوط ، مستحکم اور معاشی لحاظ سے ایک خودمختار ملک بننے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے۔

(جاری ہے)

معیشت کی بحالی کے لئے کئے گئے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے اسحق ڈار نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے بھی پاکستان کی معیشت میں استحکام کا اعتراف کررہے ہیں۔ وسط مدتی حکمت عملی کے تحت اب شرح نمو چھ سے سات فیصد تک لانے کیلئے کوششیں کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر تاریخ تک بلند ترین سطح پر ہیں جو اس وقت ساڑھے 18 ارب سے 18 ارب 75 کروڑ ڈالر کے درمیان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر کو رواں برس کے اختتام تک 21 ارب ڈالر تک بڑھائیں گے، اس سلسلے میں کوششیں جاری ہیں۔توانائی بحران کے بارے میں اسحق ڈار نے اعتماد ظاہر کیا کہ دسمبر 2017ء تک دس ہزار میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل کر دی جائے گی۔ واضح رہے کہ کراچی سٹاک ایکس چینج ، لاہور اسٹاک ایکس چینج اور اسلام آباد سٹاک ایکس کی ڈی میوچلائزیشن کمیٹیوں نے تینوں سٹاک ایکس چینجوں کو یکجا کرتے ہوئے ایک قومی سٹاک ایکس چینج بنانے کی سفارش کی تھی ۔

تینوں سٹاک ایکس چینجز کی ڈی میچولائزیشن کمیٹیوں کا مشرکہ اجلاس منگل کے روز سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان میں ہوا تھا جس میں تینوں سٹاک ایکس چینجز کو ملا کر پاکستان سٹاک ایکس چینج بنانے پر اتفا ق کیا گیا تھا۔ اجلاس میں اس بات پر عمومی اتفاق طے پایا گیا کہ حکومت نے منصفانہ ‘مستعد اور شفاف کیپیٹل مارکیٹ کا جو وژن دیا ہے اس کے حصول کے لئے بین الاقوامی معیار کے ایک قومی اسٹاک ایکسچینج کا قیام ضروری ہے۔ قومی اسٹاک ایکسچینج کے قیام سے اسٹریٹجک سرمایہ کاری کے مواقع بڑھ جائیں گے جو ٹیکنالوجی کے میدان میں مہارت بڑھانے کے لئے ضروری ہے۔