لاہور میں گزشتہ روز دودھ فروشوں نے حکومتی نرخ پر معیاری دودھ بیچنے سے انکار کرتے ہوئے ہڑتال کی‘عوام کو دودھ ‘ دہی کے حصول میں مشکلات کا سامنا

حکومتی نرخ پر دودھ بیچنے سے معاشی نقصان ہوگا ‘ پرانے نظام کے مطابق ہی دودھ کے معیار کو چیک کیا جائے‘ملک سیلرز اینڈ سپلائرز ایسوسی ایشن

جمعرات 27 اگست 2015 17:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) لاہور میں دودھ فروشوں نے حکومتی نرخ پر معیاری دودھ بیچنے سے انکار کرتے ہوئے ہڑتال کی۔لاہور میں دودھ فرشوں نے پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے معیاری دودھ کے مقرر کردہ نرخوں پر دودھ بیچنے سے انکار کرتے ہوئے ہڑتال کر دی ہے اور ٹھوکر نیاز بیگ پر احتجاج کا اعلان کیا۔شہر میں دودھ فروشوں کی ہڑتال کے باعث اکثر دکانیں بند ہیں جس سے شہریوں کو دودھ دہی کے حصول میں دشواری کا سامنا ہے ، دودھ فروشوں کا کہنا ہے کہ حکومتی نرخ پر دودھ نہیں بیچ سکتے۔

اس سے انہیں معاشی نقصان ہوگا ، پرانے نظام کے مطابق ہی دودھ کے معیار کو چیک کیا جائے۔تفصیلات کے مطابق لاہور میں گوالوں نے اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ کیا اور شہر کو لاکھوں لیٹر دودھ کی سپلائی معطل رکھی جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرناپڑا جبکہ چائے کی دوکانوں پر بھی دودھ نہ ہونے کی وجہ کاروبار شدید متاثر ہوا اور لوگ چائے پینے سے محروم رہے ۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے ملتان روڈ بلاک کرکے شدید نعرے بازی کی۔ ملک سیلرز اینڈ سپلائرز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام مظاہرے میں شہر بھر کے دودھ فروش ملتان روڈ پر اکٹھے ہوئے اور شدید احتجاج کیا۔مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ دودھ کی قیمت میں اضافہ کیاجائے اور پنجاب فوڈ اتھارٹی اور ٹیسٹنگ لیبارٹری کے نظام کو بہتر بنایا جائے۔ مظاہرین نے کہا کہ ساٹھ روپے لٹر پانی کے بوتل اور ایک سو بیس روپے فی لٹر دودھ فروخت کرنیوالی ملٹی نیشنل کمپنیوں کیخلاف حکومت کی جا نب سے کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا لیکن ہمیں پینسٹھ روپے لٹر دودھ فروخت کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔

دودھ فروشوں نے دھمکی دی کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو پھر احتجاج کا دائرہ وسیع کر دیا جائے گا۔ دوسری جانب مظاہر ے کے باعث ملتان روڈ پر ٹریفک جام ہو گئی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جس سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامناکرنا پڑا۔

متعلقہ عنوان :