سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری، سروس سڑیکچر پر عمل درآمد میں تاخیر اور تنخواہوں میں اضافے کیلئے ینگ ڈاکٹرز پھرسڑکوں پر نکل آئے

حکومت کیخلاف نعرے بازی ‘ سڑیں بند ہونے کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہونے سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا

جمعرات 27 اگست 2015 17:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری، سروس سڑیکچر پر عمل درآمد میں تاخیر اور تنخواہوں میں اضافے کے لیے ینگ ڈاکٹرز پھرسڑکوں پر نکل آئے۔ لاہور سمیت دیگر شہروں میں ڈاکٹروں نے اہم شاہروں پر شدیداحتجاج کیا۔ حکومت کیخلاف نعرے بازی بھی کی۔ سڑیں بند ہونے کی وجہ سے ٹریفک کا نظام کئی گھنٹے کے لیے درہم برہم رہا جس کی وجہ سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی عدم موجودگی کی وجہ سے مریضوں کو بھی شدید پریشانی اٹھانی پڑی اور معمول کے آپریشن بھی ملتوی ہو گئے ۔

تفصیلات کے مطابق سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کیخلاف ینگ ڈاکٹرز نے پھر سڑکوں کی راہ لی۔ لاہور میں ڈاکٹروں نے جناح ہسپتال کے باہر ریلی نکالی اور دھرنا دیا۔

(جاری ہے)

اس موقع ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنماوں نے کہا کہ طے شدہ فارمولے کے تحت تنخواہیں بھی نہیں بڑھائی جارہیں، نجکاری نہیں ہونے دیں گے۔ملتان میں بھی ڈاکٹروں نے احتجاج کیا اور حکومتی فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔

ڈاکٹر بھی کام روک کر سڑکوں پر آگئے۔سرکاری ہسپتالوں کی مجوزہ نجکاری کے خلاف سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹروں نے شدید احتجاج کیا۔ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ کسی صورتحال استحصال نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ڈاکٹرقوم کی خدمت کرتے ہیں لیکن حکومت کا رویہ نامناسب ہے۔دوسری جانب سڑکیں پر احتجاج کرنے کی وجہ سے ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جس کی وجہ شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا پڑا۔جبکہ سرکاری ہسپتالوں میں معمول کے آپریشن ملتوی ہو گئی جبکہ آوٹ ڈور میں بھی ڈاکٹروں کی تعداد کم رہی جس کی وجہ سے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

متعلقہ عنوان :