نئی مردم شماری کرانے تک بلدیاتی انتخابات روکنے کے لئے دائر درخواست پر الیکشن کمیشن،وفاقی اور پنجاب حکومت کو نوٹس جاری

جمعرات 27 اگست 2015 16:23

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ نے نئی مردم شماری کرانے تک بلدیاتی انتخابات روکنے کے لئے دائر درخواست پر الیکشن کمیشن،وفاقی اور پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ پنجاب بھر کے ڈی لیمیٹیشن افسران نے 80کی دہائی کی مردم شماری کو مد نظر رکھتے ہوئے نئی حلقہ بندیاں کر دی ہیں جس کے نتیجے میں پرانی یونین کونسلوں کی جغرافیائی حیثیت کو قانونی تقاضوں اور عوامی سماعت کے بغیر تبدیل کر دیا گیا۔

نئی حلقہ بندیاں حلقے کی آبادی ،وسائل اور مقامی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے قائم کی جا سکتی ہیں۔1998ء میں حکومت کی جانب سے خانہ شماری کرائی گئی تھی جبکہ مردم شماری کرائے بغیر ہی بلدیاتی انتخابات کے لئے نئی حلقہ بندیاں کر دی گئی ہیں جو کہ قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

مردم شماری کرائے بغیر نئے حلقوں کا قیام بلدیاتی انتخابات کی روح کے منافی ہے جس سے عوامی مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ ان میں مزید اضافہ ہو گالہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ نئی مردم شماری کرانے تک بلدیاتی انتخابات روکنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

فاضل عدالت نے درخواست گزار کا تفصیلی موقف سننے کے بعد الیکشن کمیشن،وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کودو ہفتوں کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔