مذاکرات کی ناکامی کے بعد ضرب عضب آپریشن شروع کیا گیا ‘ تکمیل تک پہنچائیں گے ‘ صدر ممنون حسین

جمعرات 27 اگست 2015 14:14

لنڈی کوتل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ مذاکرات کی ناکامی کے بعد دہشت گردوں کیخلاف ضرب عضب آپریشن شروع کیا گیا جسے تکمیل تک پہنچائیں گے۔جمعرات کو یہاں شاہ گئی قلعہ میں پشاور طورخم شاہراہ این فائیوکی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ پشاور طورخم شاہراہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بھائی چارے اور تجارت میں سنگ میل ہے او راس سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات کی نئی راہیں کھلیں گی اور علاقہ کے امن پر بھی اس کا مثبت اثر پڑے گا۔

صدر نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری سے پورے خطے کو فائدہ ہوگااور خطہ میں تیزی سے تجارت ہوگی جس سے عوام کامعیار زندگی بلند اور علاقے میں خوشحالی آئے گی۔

(جاری ہے)

صدر نے کہا کہ پاک فوج کی لازول قربانیوں سے ضرب عضب میں کامیابیاں حاصل ہوئیں،مسلح افواج کی لازوال او رشہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ضرب عضب سے پہلے قیام امن کے لئے مذاکرات کا راستہ اپنایاگیا اورمذاکرات کی ناکامی کے بعد ہی آپریشن شرع کیا گیاجسے تکمیل تک پہنچانا ہے۔

دہشت گردی کیخلاف آپریشن میں قوم مسلح افواج کے ساتھ ہے اور وہ ان کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔صدر نے کہا کہ کراچی آپریشن کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں اور انشاء اللہ جلدکراچی کی روشنیاں بحال ہوں گی۔صدرممنون حسین کا کہنا تھا کہ اس شاہراہ سے علاقائی ملکوں اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے درمیان تعلقات بھی مضبوط ہوں گے اور تجارت بڑھے گی۔

پشاور طورخم شاہراہ کی طوالت 44کلومیٹر ہے او راس پر آٹھ ارب 60کروڑ روپے لاگت آئی ہے، یہ سڑک ایف ڈبلیو او نے امریکہ سے ملنے والی امداد سے مکمل کی۔اس موقع پر گورنر خیبرپختونخواہ سردار مہتاب خان، چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔ایف ڈبلیو او کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل محمد افضل نے صدر کو اس منصوبہ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی ، اس موقع پر صد رنے ان سے کچھ سوالات بھی کئے جس کے انہوں نے جوابات دیئے۔صدر نے باقاعدہ فیتہ کاٹ کر اس شاہراہ کا افتتاح کیا جس سے دونوں ملکوں کے درمیان سفر بھی بہت کم اور آمدورفت سڑک کے ذریعے بھی تیز ہوجائے گی۔