لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے رجسٹرارہائیکورٹ کی جانب سے عدالتی اختیارات استعمال کرنے کے خلاف دائر درخواست کو فل بنچ کے روبرو سماعت کے لئے لگانے کی سفارش کر دی۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 27 اگست 2015 12:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) درخواست گزار کے وکیل اے کے ڈوگر نے موقف اختیار کیا کہ آئین کے تحت حاصل بنیادی حقوق کی خلاف ورزی پرعدالت عالیہ میں آئین کے آرٹیکل 199کے تحت دائر ہونے والی آئینی پٹیشنز پر رجسٹرار کی جانب سے اعتراضات عائد کر دئیے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ رجسٹرار کی جانب سے اعتراضات عائد کیا جانا عدالتی معاملات میں مداخلت ہے ،درخواست کو قابل سماعت قرار دینا یا نہ دینا عدالت عالیہ کا اختیار ہے مگر اسکے باوجود رجسٹرار نے اپنے آفس کے کلرکوں کو یہ اختیار تفویض کر رکھا ہے ۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ رجسٹرار آفس کی جانب سے آئینی درخواستوں پر عائد اعتراضات سے انصاف کی راہ میں بلا جواز رکاوٹ کھڑی کی گئی ہے جس سے انصاف میں تاخیر واقع ہوتی ہے۔جس پر جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے درخواست فل بنچ کے روبرو سماعت کے لئے بھجوانے کی سفارش کرتے ہوئے پٹیشن واپس چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دی۔