نواز شریف حکومت اگر شروع دن سے مسئلہ کشمیر سمیت دیگر مسائل پر جراتمندی کا مظاہرہ کرتی تو آج بھارت آنکھیں نہ دکھاتا ،سردار آصف احمد علی

منگل 25 اگست 2015 13:48

الہ آباد،ٹھینگ موڑ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25 اگست۔2015ء) سابق وزیر خارجہ سردار آصف احمد علی نے کہا ہے کہ نواز شریف حکومت اگر شروع دن سے ٹھوس بنیادوں پر خارجہ پالیسی اپنا کر بھارت سے مسئلہ کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل پر جراتمندی کا مظاہرہ کرتی تو آج بھارت آنکھیں نہ دکھاتا نواز شریف حکومت شروع دن سے ہی بھارتی سرکاری کو خوش کرکے اس کی خوشنودی حاصل کرنے کی خاطر مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کے منصفانہ حل کو عالمی فورم میں اٹھانے سے گریز کرتی چلی آرہی تھی جو حکومتیں اپنے مخالف کو خوش کرنے کیلئے بزدلی کا مظاہرہ کرتی ہیں تو پھر اس بات کا نتیجہ اسی طرح نکلتا ہے کیونکہ اپنے موقف سے ہٹنا دشمن کے موقف کو تقویت پہنچا کر اس کو فائدہ پہنچاتا ہوتا ہے اور پھر دشمن کمزوریوں کا فائدہ اٹھا کر اسی طرح آنکھیں دکھاتا ہے ان خیالات کااظہار انہوں نے پریس کلب الہ آباد کے صحا فیو ں سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ شروع دن سے ہی بھارت کشمیر سمیت ہر مسئلہ کے حل کے بارے میں اپنی مرضی و منشا کے مطابق یاد کرنا چاہتا ہے اور وہ یہ بھی چاہتا ہے کہ ایجنڈہ بھی وہ تیار کرے اور پاکستان اسی مرضی کے مطابق بات کرے اپنا کوئی ایجنڈا اس کے سامنے پیش نہ کرے اور مسئلہ کشمیر کے بارے میں تو اس کا خیال ہے کہ کشمیر کووہ اب بھول جائے اور اس کو کسی فورم پر نہ اٹھائے اور صرف دہشگردی کے مسئلہ پر بات کرے اور وہ بھی بھارت کے اندر ہونے والی دہشتگردی کی کارروائیوں پر بات کرے اگر بھارت مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل پر بات چیت کرنے سے انحراف کرتا ہے تو حقیقت میں وہ اقوام متحدہ کی پاس کردہ قراردادوں ، شملہ اور معاہدہ لاہور سے انحراف کررہا ہے بھارت کا صرف پاکستان کے ساتھ نہیں بلکہ ہر ہمسائیہ ممالک کے ساتھ اسی قسم کا رویہ چلا آرہا ہے انہوں نے کہا کہ اگر بھارت یہ سمجھتا ہے کہ وہ جنوبی ایشیا کا چوہدری ہے تو اس کی بھول ہے جنوبی ایشیا میں ہر ملک کی اپنی حیثیت ہے پاکستان تو ایٹمی طاقت ہے اور پاکستان کے غیور عوام کسی بھی حکومت کو سر جھکا کر بات کرنے کی اجازت نہیں دینگے انہوں نے کہا کہ بھارت اب اپنی سوچ بدلیں اور جان لے کہ کشمیر پر وہ طاقت کے بل بوتے پر قبضہ زیادہ دیر قائم نہیں رکھ سکتا کیونکہ بضور طاقت وہ کشمیری عوام کی رائے نہیں بدل نہیں سکتا ۔