نواز شریف کی آندرے کوبیا کوف سے ملاقات: پاکستان اوربیلاروس کا تعلقات کو تیز تر بنیادوں پر فروغ دینے پر اتفاق

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 11 اگست 2015 14:58

نواز شریف کی آندرے کوبیا کوف سے ملاقات: پاکستان اوربیلاروس کا تعلقات ..

منسک (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 اگست۔2015ء) پاکستان اور بیلاروس نے آئندہ کے اشتراک کار کا خاکہ وضع کرنے اور تعاون کے نئے شعبوں کی نشاندہی کے لئے درمیانی اور طویل المدتی روڈ میپ تیار کر کے اپنے تعلقات کو تیز تر بنیادوں پر فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔ اس بات کا اظہار وزیراعظم نواز شریف اور بیلاروس کے وزیراعظم آندرے کوبیا کوف کے درمیان منگل کو ہاؤس آف گورنمنٹ میں ملاقات کے دوران کیا گیا۔

وزیراعظم نواز شریف جو بیلاروس کے تین روزہ دورہ پر ہیں، نے اس موقع پر کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کئی شعبوں میں روابط بڑھانے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے بیلاروس پاکستان مشترکہ اقتصادی کمیشن کو ستمبر تک روڈ میپ تیار کرنے کی ذمہ داری سونپنے کے حوالے سے بیلاروس کے وزیراعظم کی تجویز سے اتفاق کیا۔

(جاری ہے)

بیلاروس کے وزیراعظم نے کہا کہ اب تک ہونے والی پیشرفت کے پیش نظر انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو ایک سال کے عرصہ میں نئی بلندیوں کو چھوتا ہوا دیکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مضبوط بنیاد دونوں اطراف کو اقتصادی و تجارتی تعاون کے فروغ کا موقع فراہم کرے گی۔ آندرے کوبیا کوف نے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے لئے بھرپور شیڈول تیار کرنے پر زور دیا تاکہ پاکستان کے زراعت اور صنعتی شعبوں میں تعاون کے لئے تجاویز کا ٹھوس پیکیج تیار کیا جا سکے۔

انہوں نے پاک ‘ چین اقتصادی راہداری کے ساتھ بنیادی ڈھانچے کے منصوبہ جات میں پاکستان کو معاونت کی پیشکش کی۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ صدر الیگزینڈر لوکا شینکو کے جرات مندانہ اقدام سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات تیزی سے آگے بڑھے ہیں اور محض دو ماہ کے عرصہ میں دونوں ممالک نے اچھی پیشرفت کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک مختلف علاقائی اور بین الاقوامی ایشوز پر یکساں خیالات رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ سطح پر تبادلے مثبت علامت ہیں اور ان کو جاری رہنا چاہئے۔

دونوں ممالک کے درمیان بیلاروس کے صدر لوکا شینکو کے دورہ پاکستان اور منسک میں طے پانے والے معاہدوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان سے دوطرفہ تعلقات کے استحکام اور تعاون کے فروغ کے لئے ٹھوس ڈھانچہ میسر آیا ہے۔ وزیراعظم نے اپنی حکومت کو درپیش چیلنجوں اور توانائی کی قلت پر قابو پانے اور انسداد انتہاء پسندی کے لئے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔

دہشت گردی کی لعنت کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ان کی حکومت اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے پرعزم ہے۔ پوری قوم اس حوالے سے متحد کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی آپریشن ”ضرب عضب“ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے تک جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے حوالے سے بہت زیادہ صلاحیت رکھتے ہیں۔

تجارتی تعلقات کے استحکام کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک مشترکہ منصوبوں کے امکانات کا جائزہ لے سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے شاندار مواقع پیش کرتا ہے اور تقریباً 20 کروڑ کی آبادی کی مارکیٹ کے لئے سرمایہ کاری دوست قواعد و ضوابط ہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان نہ صرف سستی افرادی قوت فراہم کرتا ہے بلکہ سرمایہ کاری کے لئے پرکشش مراعات بھی پیش کی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مشرق وسطیٰ کے لئے گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے اور صنعتی مصنوعات کے لئے ایک بڑی منڈی ہے۔ انہوں نے بیلاروس کے سرمایہ کاروں کو خصوصی اقتصادی زونز میں حکومت کی طرف سے فراہم کی جانے والی مراعات سے استفادہ کی دعوت دی۔ وزیراعظم نے مشترکہ اقتصادی کمیشن اور پاک ‘بیلاروس بزنس کونسل کے پہلے اجلاس کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ نئے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کے لئے مضبوط بنیاد استوار کرنے کے لئے ابتدائی خاکہ تیار کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دفاعی پیداوار کے میدان میں بھی بیلاروس کے ساتھ مضبوط تر اشتراک کار کا خواہاں ہے۔ قبل ازیں وزیراعظم نواز شریف ہاؤس آف گورنمنٹ پہنچے تو وزیراعظم آندرے کوبیا کوف نے ان کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔ اسٹیٹک گارڈز نے انہیں سلامی پیش کی۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کے وفد میں وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید، وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر، وزیر قومی غذائی تحفظ سکندر حیات بھوسن، وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی شامل تھے۔

متعلقہ عنوان :