ایران معاہدہ نہ ہوتاتواسرائیل پرراکٹ برسائے جاتے،امریکی صدر

کانگریس جوہری معاہدے میں مداخلت کرتی توامریکا ایران پراورایران اسرائیل پرحملہ آورہوتا،گفتگو

بدھ 5 اگست 2015 17:23

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05اگست۔2015ء) امریکی صدر باراک اوبامانے کہاہے کہ اگر کانگریس ایرانی جوہری معاہدے میں مداخلت کرتی اور امریکا ایران پر حملہ کردیتا تو اس کے جواب میں اسرائیل میں راکٹ برسائے جاتے۔

(جاری ہے)

امریکی اخبار کے مطابق نیشنل جوئش ڈیموکریٹک کونسل کے چیئرمین برگ روزین باگ نے کہاکہ امریکی صدر باراک اوباما نے گزشتہ روز ہونے والی دو گھنٹے کی طویل ملاقات میں یہودی رہنماؤں کو بتایا ہے کہ یہ ممکن تھا کہ قانون ساز اس معاہدے کی مخالفت کرتے اور معاہدے کے فوائد سے زیادہ ذاتی حیثیت پر بات چیت کی جارہی تھی۔

ایرانی جوہری معاہدے کے حوالے سے یہودیوں کی مکمل حمایت حاصل کرنے کے لیے امریکی صدر اوباما اور نائب صدر جیو بیڈن نے تمام سیاسی اور مذہبی طبقوں سے تعلق رکھنے والے 20 یہودی رہنماؤں کو وائٹ ہاؤس کے کیبنٹ روم میں مدعوں کیا تھا۔برگ روین باگ نے اجلاس کے بعد اسرائیلی ڈپلومیٹک ایسوسی ایشن کو بتایا کہ اوباما محتاط طریقے سے ایرانی جوہری معاہدے کی لیے دلائل دینے کی کوشش کررہے ہیں، یہ جانتے ہوئے بھی کہ ’معاہدہ کسی بھی صورت میں بہتر نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :