فوجی عدالتوں کے حق میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہیں‘ڈاکٹر طاہر القادری

بدھ 5 اگست 2015 16:54

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05اگست۔2015ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے فوجی عدالتوں کے حق میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلہ سے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ پر مثبت اثرات مرتب ہونگے اور دہشت گرد عدالتی نظام کی خامیوں اور پراسیکیوشن کی کمزوریوں کا جو فائدہ اٹھارہے تھے اس فیصلہ سے انہیں حاصل ”قانونی سہولتیں“ختم ہو جائینگی۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے لندن سے سنٹرل کور کمیٹی کے رکن اور پاکستان عوامی تحریک شمالی پنجاب کے صدر بریگیڈیئر (ر) محمد مشتاق للہِ اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل عامر فرید کوریجہ سے ٹیلیفون پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد منفی تبصرے بند اور پوری توجہ دہشتگردی ختم کرنے پر مرکوز ہونی چاہیے۔

(جاری ہے)

ہم امید رکھتے ہیں کہ فوجی عدالتیں دہشتگردوں، ان کے سرپرستوں اور مالی سیاسی اعانت کرنے والے عناصر کے خلاف پوری قوت کے ساتھ اپنا آئینی و قانونی اختیار استعمال کریں گی ۔

فوجی عدالتوں کے فنکشنل ہونے سے آپریشن ضرب عضب کو منطقی انجام تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ 50 ہزار بے گناہوں کی جانیں لینے والے دہشتگرد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ اس فیصلے سے عدالتوں کا بوجھ بھی کم ہوگا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ تئیس تئیس سال تک دہشتگردوں کو سزائیں نہیں ملیں اور وہ قانون کے شکنجے میں آنے کے باوجود دہشت گردکمزور پراسیکیوشن کے باعث سزاؤں سے بچے رہے ۔

انہوں نے کہا کہ وکلاء برادری سے بھی استدعا ہے کہ وہ عوام کے جان و مال کے تحفظ اور ملکی بقاء کے اہم ترین ایشو کو پیش نظر رکھیں اور فوجی عدالتوں کو مضبوط کریں تاکہ پاکستان کا ہر شہری چین کی نیند سو سکے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ہمیں پورا یقین ہے کہ آپریشن ضرب عضب کی طرح برق رفتار انصاف اور فیصلہ سازی کے عمل میں بھی فوجی عدالتیں موثر کردار ادا کرینگی تاہم قومی ایکشن پلان کے بقیہ 18 نکات پر جب تک حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرے گی حقیقی امن قائم نہیں ہو سکے گا۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ مدرسوں،تعلیمی اداروں کے نظام اور نصاب کی اصلاحات میں مزید تاخیر نقصان دہ ثابت ہو گی ۔دہشتگردی ختم کرنے کیلئے بندوق کے ساتھ ساتھ قلم اور دلیل کا موثر استعمال بھی ضروری ہے اور عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن نے فروغ امن اور انسداد دہشتگردی کا نصاب دیکر ان تقاضوں کو پورا کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :