Live Updates

عمران خان کے پاس صرف باتیں ہی ہیں مستقبل کا کوئی منصوبہ نہیں ‘ ایم کیو ایم اور جے یو آئی بات کو سمجھیں ‘ خورشید شاہ

بدھ 5 اگست 2015 16:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05اگست۔2015ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سیدخورشید شاہ نے کہا ہے کہ عمران خان کے پاس صرف باتیں ہی ہیں مستقبل کا کوئی منصوبہ نہیں ‘ ایم کیوایم اورجے یو آئی (ف) بات کو سمجھیں اوراپنی تحاریک واپس لے کرپی ٹی آئی کو ایوان میں لے آئیں ‘ہمیں ایک دوسرے کا احترام کر نا چاہیے ‘8 ویں اور21 ویں آئینی ترامیم پرسپریم کورٹ کے فیصلے نے پارلیمان کے فیصلوں پرمہرلگائی ہے ‘عمران خان نے شادی کرلی ہے اب کونسا نیا پاکستان بنا چاہتے ہیں ‘ عمران خان کو پارلیمنٹ سے بھاگنے نہیں دیں گے۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ سیاست میں بالغ النظری کا مظاہرہ کرنا چاہیے،ہمیں ایک دوسرے کا احترام کرنا چا ہیے، تحریک انصاف کے استعفے منظورنہ کیے جانا حکومت کا اچھا جذبہ ہے ‘عمران خان کے پاس باتوں کے علاوہ کچھ نہیں تاہم انہیں پارلیمنٹ میں لانا چاہیے۔

(جاری ہے)

ایم کیوایم اورجے یو آئی (ف) بات کو سمجھیں اور پی ٹی آئی کو ایوان میں لے آئیں۔

انہوں نے کہاکہ فوجی عدالتوں کے لئے غیر معمولی حالات تھے اسی لئے غیرمعمولی اقدامات کرنا پڑے، پارلیمنٹ جو فیصلہ کرتی ہے وہ صحیح ہوتا ہے، 18 ویں اور21 ویں آئینی ترامیم پرسپریم کورٹ کے فیصلے نے پارلیمان کے فیصلوں پرمہرلگائی ہے۔ وہ وقت گزرگیا جب ہم ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچا کرتے تھے، ریاست اور نظام کا مضبوط ہونا ملک کیلئے بہترہے ‘ ہم ریاست کو اولین ترجیح دیتے ہیں، ریاست اور نظام کی مضبوطی اس ملک اور حکومت کیلئے بہتر ہے۔

قبل ازیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان کی سیاست میں مستقبل کی کوئی پالیسی نہیں ، ان کے پاس سوائے لڑائی کے کوئی پروگرام نہیں، انہوں نے شادی توکرلی اب کونسا نیا پاکستان چاہئے ‘وہ عمران خان کو پارلیمنٹ سے بھاگنے نہیں دیں گے، ایوان میں لاکرچھوڑیں گے،تحریک انمصاف کے ارکان کو ہرگز ڈی سیٹ نہ کیا جائے اور اس کے ارکان کی 40 روز کی غیرحاضری کی چھٹی قبول کی جائے اس سلسلے میں مولانا فضل الرحمان اور ایم کیوایم اپنی تحاریک واپس لینے سے متعلق جواب دیں گے، جمہوریت کو بچانے کیلئے پیپلزپارٹی سب سے آگے ہوگی،اسی لئے کل ہم حکومت کے ساتھ تھے اور آج تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں۔

اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہاکہ عمران خان نے پارلیمنٹ کا گھیراؤ کیا، مگر پارلیمنٹ نے تمام دھرنے کو ایک ہی تقریر سے ملیا میٹ کردیا تھا یہی پارلیمنٹ کی طاقت ہے خورشید شاہ نے کہاکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وفاقی اور چاروں صوبائی حکومتیں کام کررہی ہیں ‘وہ وقت گزرگیا جب ہم ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچا کرتے تھے،حکومت کو ہرمعاملے میں فراغ دلی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

اپوزیشن لیڈر نے ٹھارہویں اور 21آئینی ترمیم پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہاکہ آج کا دن پارلیمنٹ کی بالادستی اور فتح کا دن ہے، ثابت ہو گیا ہے کہ پارلیمنٹ جو فیصلہ کرتی ہے وہ راست ہوتا ہے یقینا غیر معمولی حالات تھے، ہم ریاست کو اولین ترجیح دیتے ہیں، ریاست اور نظام کا مضبوط ہونا حکومت کیلئے بہتر ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان نے باہر مولانا فضل الرحمن کے حوالے سے جو بات کی وہ نہیں ہونی چاہیے، ہمیں ایک دوسرے کا احترام یقینی بنایا جائے، عمران خان کے پاس مستقبل کی حکمت عملی نہیں ہے کہ وہ پاکستان کو کیا دے گا، نوجوان نسل کو کیا دے گا، اس کو اجازت ہونی چاہیے، مگر پارلیمنٹ کو انہیں موقع نہیں دینا چاہیے، انہیں پارلیمنٹ میں لے آئیں یہ باتیں پارلیمنٹ کے اندر ہونی چاہیں، ہمیں نظام کو آگے لے جانے کے لئے بالغ نظری کا ثبوت دینا چاہیے، میری خواہش ہے کہ پارلیمنٹ 2018ء تک کام کرے، سیلاب زدگان کے لئے چاروں صوبائی حکومتیں اور مرکزی حکومتیں کام کر رہی ہیں۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات