قومی اسمبلی نے ماتحت عدلیہ اسلام آباد بل 2015ء ‘ دیوانی ملازمین بل 2015ء اور کریڈٹ بیورو بل 2015ء کی منظوری دیدی

بدھ 5 اگست 2015 16:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05اگست۔2015ء)قومی اسمبلی نے ما تحت عدلیہ اسلام آباد بل 2015ء ‘ دیوانی ملازمین (ترمیمی) بل 2015ء اور کریڈٹ بیورو بل 2015ء کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی بدھ کو قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر پرویز رشید نے تحریک پیش کی کہ معدلہ ماتحت عدلیہ اسلام آباد 2015ء زیر غور لایا جائے۔ ایوان نے تحریک کی منظوری دیدی جس کے بعد سپیکر نے بل کی ایوان سے شق وار منظوری حاصل کی۔

وزیر قانون پرویز رشید نے تحریک پیش کی کہ معدلہ ماتحت عدلیہ اسلام آباد بل 2015ء منظور کیا جائے۔ قومی اسمبلی نے اتفاق رائے سے بل کی منظوری دیدی۔ وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے تحریک پیش کی کہ دیوانی ملازمین (ترمیمی) بل 2015ء زیر غور لایا جائے۔ ایوان نے تحریک کی منظوری دیدی جس کے بعد سپیکر نے ایوان سے بل کی شق وقار منظوری حاصل کی۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے تحریک پیش کی کہ دیوانی ملازمین (ترمیمی) بل 2015ء منظور کیا جائے۔

ایوان نے اتفاق رائے سے بل کی منظوری دیدی۔ وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے تحریک پیش کی کہ کریڈٹ بیورو بل 2015ء سینیٹ کی جانب سے ترامیم کے ساتھ منظور کیا جائے۔ ایوان نے تحریک کی منظوری دیدی۔ پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل نے کہا کہ پہلے یہ بل قومی اسمبلی نے منظور کیا تھا، بینکوں کے قرضوں کی اطلاعات کے حوالے سے پہلے سٹیٹ بینک کردار ادا کرتا تھا، مگر ہم پرائیویٹ سیکٹر کے تحت ایسی کمیٹیاں بنانا چاہتے ہیں، ان کمیٹیوں کی حد 250 ملین مقرر کی گئی ہے، سٹیٹ بینک پرائیویٹ سیکٹر کو قرضوں کی اطلاعات کے حوالے سے کام منتقل کر رہا ہے، سیلاب زدہ علاقوں میں شرح سود کم کر کے 6 فیصد کر دی گئی ہے۔

ایوان نے تحریک کی منظوری دیدی جس کے بعد سپیکرنے بل میں سینیٹ کی جانب سے کی گئی ترامیم کی شق وار منظوری لی۔ پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے تحریک پیش کی کہ کریڈٹ بیورو بل 2015ء منظور کیا جائے۔ قومی اسمبلی نے بل کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔