سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت اور ایل ڈی اے کو کینال ویو تو سیعی منصوبے کی اجازت دیدی ،حکومت کیخلاف توہین عدالت کی درخواست بھی خارج

جو اصول و ضوابط وضع کئے گئے تھے اس کی خلاف ورزی نہیں ہوئی ،حکومت کو ایسے عوامی منصوبے سے نہیں روکا جا سکتا ،مختصر فیصلہ

بدھ 5 اگست 2015 16:23

سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت اور ایل ڈی اے کو کینال ویو تو سیعی منصوبے ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05اگست۔2015ء ) سپریم کورٹ نے از خود نوٹس کیس میں پنجاب حکومت اور ایل ڈی اے کو لاہور کے کینال ویو تو سیعی منصوبے کی اجازت دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ تو سیعی منصوبے کے حوالے سے جو اصول و ضوابط وضع کئے گئے تھے اس کی خلاف ورزی نہیں ہوئی لہٰذاحکومت کو ایسے عوامی منصوبے سے نہیں روکا جا سکتا ،عدالت نے لاہور بچاؤ تحریک اور لاہور کنزرویشن سوسائٹی اور دیگ رکی طرف سے پنجاب حکومت کے خلاف دائر تو ہین عدالت کی درخواست بھی مسترد کر دی۔

سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے پنجاب حکومت کی طرف سے کینال ویو توسیعی منصوبے میں سڑکوں کی کشادگی کیلئے درختوں کی کٹائی کے حوالے لاہور بچاؤ تحریک اور لاہور کنزرویشن سوسائٹی کے احتجاج کے بعداز خود نوٹس لیا تھا ۔

(جاری ہے)

جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس اعجاز احمد چوہدری اورجسٹس شیخ عظمت سعید نے کیس کی سماعت کی ۔

گزشتہ روز تین رکنی بنچ کے سر براہ جسٹس میاں ثاقب نثار نے کیس کا مختصر فیصلہ پڑھ کر سنایا جس میں قرار دیا گیاہے کہ تو سیعی منصوبے کے حوالے سے جو اصول و ضوابط وضع کئے گئے تھے اسکی خلاف ورزی نہیں کی گئی ۔عدالت نے درخواست گزارورں کی توہین عدالت کی دائر درخواست خارج کرتے ہوئے قرار دیا کہ باد ی النظر میں ایسی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی لہٰذاحکومت کو ایسے عوامی منصوبے سے نہیں روکا جا سکتا۔ عدالت نے لاہور بچاؤ تحریک اور لاہور کنزرویشن سوسائٹی کے عہدیداروں اور دیگر کی طرف سے پنجاب حکومت کے خلاف دائر تو ہین عدالت کی درخواست بھی مسترد کردی ۔