حکومتی ارکان اسمبلی کے اسلحہ لائسنسوں کی تجدید کیلئے پارلیمنٹ ہاؤس میں کاؤنٹر بنانے کیلئے تیار ہیں ، غیر قانونی طور پر بنائے گئے اسلحہ لائسنسوں کی سکروٹنی کیلئے لائسنس منسوخ کیے گئے ، 31 دسمبر کے بعد لائسنسوں کی تجدید کے تھوک کے حساب سے ممنوعہ بور کے اسلحہ لائسنس جاری کیے گئے

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کاقومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر جواب

بدھ 5 اگست 2015 16:16

اسلام آبا د( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05اگست۔2015ء ) قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ حکومتی ارکان اسمبلی کے اسلحہ لائسنسوں کی تجدید کیلئے پارلیمنٹ ہاؤس میں کاؤنٹر بنانے کیلئے تیار ہیں ، غیر قانونی طور پر بنائے گئے اسلحہ لائسنسوں کی سکروٹنی کیلئے لائسنس منسوخ کیے گئے ، 31 دسمبر کے بعد لائسنسوں کی تجدید کے تھوک کے حساب سے ممنوعہ بور کے اسلحہ لائسنس جاری کیے گئے۔

وہ بدھ کو ایوان میں پی پی پی کے رکن مصطفی شاہ کے نکتہ اعتراض کا جواب دے رہے تھے ۔ اس موقع پر صاحبزادہ طارق اللہ ، شگفتہ جمانی ، نفیسہ شاہ ، عبدالقہار ، مولانا قمرالدین ، طاہرہ اورنگزیب ، شہاب الدین اور دیگر نے بھی نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کیا ۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ 31 دسمبر اسلحہ لائسنسوں کی تجدید کی آخری تاریخ رکھی ہے ، حکومت سہولت فراہم کرنا چاہتی ہے کہ ماضی میں ایسے ایسے لوگوں کو ممنوعہ بور کے متعدد لائسنس جاری کیے گئے ، پارلیمنٹ میں تجدید کیلئے سینٹرز کھولنے کے لئے تیار ہیں ، شیخ آفتاب نے کہا کہ پاکستان بیت المال کا بجٹ وزیراعظم نے بڑھا کر 4 ارب کردیا ہے ۔

(جاری ہے)

ضلعی ہیڈکوارٹر پر یتیم بچوں کی کفالت کیلئے سویٹ ہومز کردیئے ہیں ، تحصیل ہیڈ کوارٹرز تک سعت دیں گے ، وزیراعظم سے گزارش ہے کہ بیت المال کے بجٹ میں اضافہ کریں۔ صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ کے پی کے متعدد اضلاع میں سویٹ ہومز نہیں ، عبدالستار بچانی نے کہا کہ سندھ کے اضلاع میں بھی سویٹ ہومز نہیں ہیں ، شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ حکومت سرکاری حج سکیم کا کوٹہ بڑھا کر غیر سرکاری کوٹہ کم کرے تاکہ عام لوگ زیادہ سے زیادہ تعداد میں کم خرچے پر حج پر جاسکیں۔ بی این پی کے عبدالقہار نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں کسٹم کا عملہ تاجروں اور دوکانداروں کو تنگ کررہا ہے ۔