قومی معیشت کے عدم استحکام میں بدامنی نے اہم کردار ادا کیا ،خاتمے کے لیے حکومت کی ہدایت پر افواج پاکستان بڑی تندہی سے کام کر رہی ہیں، عوام آپریشن میں دل جمعی کے ساتھ حکومت اور فوج کا ساتھ دیں، بدامنی پھیلانے والی قوتوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائے، ان کے ساتھ کسی قسم کی کوئی رعایت نہ کی جائے، نو جوان والدین، اساتذہ اور بزرگوں کا احترام کریں،مغربی تہذیب کے مُضر اثرات سے خُود کو محفوظ رکھتے ہوئے اپنی تہذیبی اقدار کو اختیار کریں، پاکستان عظیم الشان ملک ہے جسے بدعنوانی نے بے پناہ نقصان پہنچایا، عوام کرپشن کے خلاف جہاد میں شریک ہو جائیں

صدر مملکت ممنون حسین کا ورچوئل یونیورسٹی کے چھٹے کانووکیشن سے خطاب

بدھ 5 اگست 2015 16:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05اگست۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہکہ قومی معیشت کے عدم استحکام میں بدامنی نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے جس کے خاتمے کے لیے حکومت کی ہدایت پر افواج پاکستان بڑی تندہی سے کام کر رہی ہیں، عوام آپریشن میں دل جمعی کے ساتھ حکومت اور فوج کا ساتھ دیں، بدامنی پھیلانے والی قوتوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائے، ان کے ساتھ کسی قسم کی کوئی رعایت نہ کی جائے، نو جوان والدین، اساتذہ اور بزرگوں کا احترام کریں،مغربی تہذیب کے مُضر اثرات سے خُود کو محفوظ رکھتے ہوئے اپنی تہذیبی اقدار کو اختیار کریں، پاکستان عظیم الشان ملک ہے جسے بدعنوانی نے بے پناہ نقصان پہنچایا، عوام کرپشن کے خلاف جہاد میں شریک ہو جائیں۔

وہ ورچوئل یونیورسٹی کے چھٹے کانووکیشن سے خطاب کررہے تھے جویہاں پاک چین کلچرل سنٹر میں منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیرِ مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام انوشہ رحمان بھی موجود تھیں ۔صدر مملکت نے کہا کہ ملک میں ٹیکس ادانہ کرنے کے منفی کلچر نے بھی حالات کی خرابی میں اہم کردار ادا کیا ہے جس سے بچنے کے لیے قوم کے تمام طبقات کو یکسوئی سے کام کرنا چا ہیئے۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کے سیاسی اور معاشی مسائل کے حل کے لیے اخلاقی اقدار کی بحالی کی تحریک چلانے کی ضرورت ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ وطن عزیز کے نوجوان اس تحریک کا ہراوّل دستہ بن جائیں۔صدر مملکت نے کہا کہ بدعنوانی اور برسوں کے اقتصادی جمودکی وجہ سے قومی معیشت عدم استحکام سے دوچار ہوچکی ہے اور ملک وسائل سے محروم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری پر کام شروع ہو چکا ہے۔ اس کی تکمیل سے ملک کے مختلف شعبوں میں سرگرمی پیدا ہوگی اور ملک میں روزگار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا ہوں گے اور ملک کی معیشت مستحکم ہوگی۔ اس لیے ضروری ہے کہ قوم ان منصوبوں کی بروقت تکمیل کی راہ میں آنے والی رکاوٹیں دور کر دے۔