قومی اسمبلی اجلاس، مولانا فضل الرحمن کے خطاب کے دوران ایوان میں دلچسپ صورتحال

ایک طرف وہ منت اور عاجزی کرتے ہیں، دوسری طرف دہشت گردی بھی کررہے ہیں،مولانافضل الرحمان دہشت گردی کے لفظ کو غیر پارلیمانی قرار دے کر ایوان کی کارروائی سے حذف کرتے ہیں،سپیکرقومی اسمبلی

بدھ 5 اگست 2015 16:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05اگست۔2015ء) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے خطاب کے دوران ایوان میں اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی جب مولانا فضل الرحمن نے تحریک انصاف کو ڈی سیٹ کرنے کے معاملے پر اپنے موقف کا اظہار کرتے ہوئے یہ کہا کہ ایک طرف وہ منت اور عاجزی بھی کرتے ہیں اور دوسری طرف دہشت گردی بھی کررہے ہیں جس پر سپیکر نے کہا کہ وہ دہشت گردی کے لفظ کو غیر پارلیمانی قرار دے کر ایوان کی کارروائی سے حذف کرتے ہیں تو مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جناب سپیکر آپ کی مرضی اگر آپ دہشت گردی کو غیر پارلیمانی لفظ قرار دیتے ہیں تو میں اس کی جگہ بدمعاشی کا لفظ استعمال کرلیتا ہوں جس پر سپیکر نے کہا کہ انہیں چیک کرنا پڑے گا کہ بدمعاشی کا لفظ غیر پارلیمانی ہے یا پارلیمانی ہے تو ایوان میں ارکان نے ڈیسک بجائے۔