جمہوریت کے استحکام کے لئے پی ٹی آئی کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کے حق میں نہیں

وزیراعظم نواز شریف کاقومی اسمبلی میں خطاب

بدھ 5 اگست 2015 16:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05اگست۔2015ء) قومی اسمبلی میں وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ جمہوریت کے استحکام کے لئے پی ٹی آئی کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کے حق میں نہیں‘ مولانا فضل الرحمن اور ایم کیو ایم سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ پی ٹی آئی ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کی تحریک واپس لیں، اگر تحریک واپس نہ لی گئی تو جمعرات کو تحریک پر ہونے والی ووٹنگ میں حکمران جماعت اس کی مخالفت میں ووٹ دے گی‘ سپریم کورٹ کی طرف سے 18ویں اور 21 ویں آئینی ترمیم کے حق میں فیصلہ دیا، فوجی عدالتوں کے قیام کو جائز قرار دینے کے عدالتی فیصلے سے دہشت گردی کے خلاف ضرب عضب کو تقویت ملے گی۔

وہ بدھ کو قومی اسمبلی میں خطاب کررہے تھے۔ قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے وزیراعظم کے خطاب کو سراہتے ہوئے سپریم کورٹ کے فیصلے کو پارلیمنٹ کی فتح اور بالادستی قرار دیا قبل ازیں وزیراعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوری اور آئینی تاریخ کا اہم دن ہے ، سپریم کورٹ نے 18 ویں اور 21 ویں ترمیم کو درست قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے ، ججوں کا یہ تاریخ ساز فیصلہ ملک کے مستقبل پر اہم اثرات مرتب کرے گا ، فوجی عدالتوں کو درست قرار دیا گیا ، تمام جماعتوں کو تحفظات تھے مگر دہشتگردی کے خاتمے کیلئے اسے ضروری قرار دیا گیا ، غیر معمولی اقدامات غیر معمولی حالات میں کرنا پڑتے ہیں ، اس فیصلے سے دہشتگردوں کی حوصلہ شکنی ہوگی اور دہشتگردی کے خلاف جنگ کو تقویت ملے گی ، اتفاق و اتحاد ہی ملک کو منزل کی طرف سے لے جائے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تمام ایشوز پر ہم نے مشاورت سے اہم فیصلے کیے ، مفاہمت کے عمل کو عوام کی حمایت حاصل ہے ۔ ایوان کا ہر رکن عوام کے ووٹ اور مینڈیٹ لے کر آئی ہے ، مسائل کے حل کی جگہ یہ ایوان ہے ، ایوان کو نظر انداز کرکے سڑکوں پر مسائل کھڑے کیے جائیں تو ایوان پر ضرب پڑتی ہے ۔ عوام سیاسی رسہ کشی کا خاتمہ چاہتے ہیں ، مسلح افواج اور سول ادارے دہشتگردی کے خلاج جنگ لڑ رہے ہیں ، دھاندلی کی تحقیقات کیلئے کمیشن کا فیصلہ سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے ۔ اس سنگ میل سے آگے نئے سفر کا آغاز کرنا چاہتے ہیں ۔