حکومت بااثر قبضہ مافیا اور سرکاری زمینوں پر قابض ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف ایکشن لینے میں ہچکچاہٹ کا شکار

بدھ 5 اگست 2015 14:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05اگست۔2015ء) اگرچہ موجودہ حکومت نے سی ڈی اے کے ذریعے غریب کچی بستیوں کو مسمار کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے تاہم حکومت بااثر قبضہ مافیا اور سرکاری زمینوں پر قابض ہاؤسنگ سوسائٹیز پر ابھی تک عمل نہیں کر سکی ہے اور ان کے خلاف ایکشن لینے میں سی ڈی اے ناکام ہے اور ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہی ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے ترقیاتی ادارے سی ڈی اے نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ کچی آبادیوں کے خلاف آپریشن اس وقت جاری رہے گا جب تک کہ سرکاری زمینوں کا ایک انچ بھی واگزار نہیں کروایا دیا جاتا ۔

رپورٹس کے مطابق ایسا دکھائی دیتا ہے کہ اتھارٹیز غریب کچی بستیوں کے خلاف ایکشن لے رہی ہے اور بڑے مگرمچھوں اور قبضہ مافیاز کے خلاف ایکشن لینے میں ہکچاہٹ کا شکار ہے جنہوں نے پوش ایریاز میں زمینیں قبضہ کر رکھی ہیں ۔

(جاری ہے)

اسلام آباد میں سینکڑوں ایکڑ زمین کو پرائیویٹ لان میں غیر قانونی طور پر تبدیل کر دیا گیا ہے اور 500 پلاٹس کی الاٹمنٹ کو غیر قانونی طور پر بروئے کار لایا گیا ہے گزشتہ دو سالوں کے دوران سی ڈی اے نے کئی الاٹمنٹس منسوخ کی ہیں ۔

مسلم لیگ (ق) کے ایک سیاستدان اور صنعتکار اور ایک سابق بیورو کریٹ شاہد رفیع کو بھی اس طرح کا پلاٹ دیا گیا ۔ سی ڈی اے کا ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ مختلف سیکٹرز میں لگ بھگ 500 ایسے پلاٹس ہیں جن پر تجاوزات قائم کر دی گئیں ہیں اس طرح زون چار ، زون دوئم ، زون تھری اور زون فائیو میں بھی 64 غیر قانونی ہاؤسنگ سکیمیں ہیں ان میں سے اکثر سوسائٹیز نے ریاستی زمینوں پر قبضہ کیا ہے جن کی اربوں روپے مالیت ہے ۔