فوجی عدالتوں سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے،خورشید شاہ

بدھ 5 اگست 2015 14:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05اگست۔2015ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے فوجی عدالتوں کا قیام دو سالوں کے لئے کیا گیا ہے اس لئے عدالت نے پارلیمنٹ کا فیصلہ برقرار رکھا ۔عمران خان کے پاس مستقبل کے لئے منصوبہ بندی نہیں وہ صرف لڑنا جانتے ہیں اور ان کا کام نوجوانوں کو جھوٹی آس دینا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ ہم عمران خان کی سپورٹ نہیں کر رہے بلکہ پارلیمنٹ کی بالادستی اور جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں جمہوریت کی مضبوطی کے لئے ضروری ہے پی ٹی آئی کے اراکین کو ڈی سیٹ نہ کیا جائے ۔ ڈی سیٹ کر دیا گیا تو عمرنا خان کو لڑائی کا پھر سے جواز مل جائے گا ۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے پاس لڑائی کے علاوہ کوئی پروگرام نہیں ہے عمران خان کو لڑائی سوٹ کرتی ہے ان کی سیاست ہی لڑائی پر چلتی ہے ۔

وہ یا تو لڑائی کر سکتے ہیں یا نوجوانوں کو آس دے سکتے ہیں اس کے علاوہ اس کے پاس قوم کو دینے کے لئے کچھ نہیں ۔ عمران خان کی خواہش ہے کہ قائد اعظم کا پاکستان ختم کر کے عمران خان کا پاکستان بنا دیا جائے اور نئے پاکستان میں جو ہو رہا ہے اس میں جو ہو رہا ہے وہ سب سے سامنے ہے ۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سے متعلق جے یو آئی (ف) اور ایم کیو ایم کی تحاریک کو چیلنج نہیں کرتے لیکن ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کے حق میں نہیں ہیں ۔

عمران خان اسمبلی سے بھاگنا چاہتے ہیں اور حالات خراب کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم انہیں حالات خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ قائد حزب اختلاف نے کہا ہے کہ عمران خان اگر اس دفعہ بھاگے تو ان کی سیاست بھی ختم ہو جائے گی اس بار لوگ انہیں ووٹ نہیں دیں گے ۔ خورشید شاہ نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے قم کے سامنے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا دعوی کیا تھا لیکن حکومت کے دعوے کتنے سچ ہو رہے ہیں یہ سب کے سامنے ہیں اور حکومتی کارکردگی کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے ۔ ہم پارلیمنٹ اور جمہوریت کی بالادستی کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں ے اور پارلیمنٹ کے خلاف ہونے والی سازش کے خلاف پیپلزپارٹی فرنٹ لائن پر ہو گی ۔