Live Updates

ملک مزید سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہو سکتا،جمہوریت کے تسلسل کیلئے ماضی کو بھلانا ہوگا،پارلیمنٹ میں تحریک انصاف کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کی تحاریک کی مخالفت کریں گے ‘ارکان پارلیمنٹ کا ریڈیو پاکستان کے پروگراموں میں اظہار خیال

بدھ 5 اگست 2015 13:56

اسلام آباد ۔ 05 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05اگست۔2015ء) ارکان پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ جمہوریت کے تسلسل کیلئے ماضی کو بھلانا ہوگا کیونکہ ملک مزید سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہو سکتا، انہوں نے تحریک انصاف کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کی تحاریک کی یہ کہہ کر مخالفت کی ہے کہ یہ وقت آگے بڑھنے اور ملک کی بہتری کیلئے کام کرنے کا ہے۔ وہ ریڈیو پاکستان کے نیوز اینڈ کرنٹ آفیئرز چینل کے پروگرامز ”نقطہ نظر“ اور” Perspective“ میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر عبدالقیوم نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) مفاہمت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اورہم تحریک انصاف کے ارکان کی قومی اسمبلی سے ڈی سیٹ کرنے کے تحاریک کی بھرپور مخالفت کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ہمیں جمہوریت کی خاطر آگے بڑھنا ہوگا اور یہی مسلم لیگ (ن) کی پالیسی کی روح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پرانی باتیں بھول کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں مگر ایم کیوایم اور جے یو آئی کا اصرار ہے کہ تحریک انصاف نے پارلیمنٹ کے وقار کو مجروح کیا تھا اس لئے اسے ڈی سیٹ کرنا چاہئے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر روبینہ خالد نے کہا ہے کہ ہماری پارٹی قیادت اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے ہمیشہ جمہوریت کے تسلسل کیلئے کام کیا ہے ہم موجودہ نظام کو پٹڑی سے اتارنا نہیں چاہتے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سب سے درخواست ہے کہ ملک کی بہتری کیلئے مل کر کام کریں،تمام جماعتوں کو جمہوریت اور جمہوری نظام کی حمایت کرنی چاہئے۔

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر اسراراللہ نیازی نے کہا کہ ملکی نظام مزید سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا ، تحریک انصاف کا کردار ماضی میں مثبت نہیں رہا مگرہمیں پرانی باتیں بھلا کر ملک کی بہتری اور جمہوریت کے لئے آگے بڑھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جمہوریت کو مضبوط کرنا چاہئے اور یہ تب ہی ممکن ہے جب ہم مل کر ملک کی ترقی اور بہتری کے لئے کام کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ سیاسی جماعتیں تحریک انصاف کو پارلیمنٹ سے نکالنا چاہتی ہیں جو ملک کیلئے بہتر نہیں ، یہ جماعتیں ناکام ہونگی کیونکہ ہم پارلیمنٹ میں ایسی قرارداد کی مخالفت کریں گے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات