اسلام آباد : قومی اسمبلی کا اجلاس، وزیر اعظم نواز شریف کا فوجی عدالتوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر اظہار خیال

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 5 اگست 2015 13:10

اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 05 اگست 2015 ء) : اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا . اجلاس میں وزیر اعظم نواز شریف نے بھی شرکت کی. وزیر اعظم نواز شریف نے ملٹری کورٹس کو برقرار رکھنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج سیاسی،جمہوری اور قومی تاریخ ایک اہم دن ہے، سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ مستقبل پر مثبت اثرانداز ہو گا، سپریم کورٹ کے جج صاحبان کا فیصلہ تاریخ ساز ہے۔ فوجی عدالتوں کے قیام کے بارے میں تمام جماعتوں کو تحفظات تھے لیکن ملک کو دہشت گردی سے نجات دلانے کے لیے یہ اقدام ضروری سمجھا گیا۔ تاہم فوجی عدالتوں کے قیام کے غیر معمولی اقدام کو عدالتی توثیق بھی حاصل ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

اس فیصلے سے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کو بھی تقویت ملی ہے۔

اور دہشت گردوں کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ایوان میں بیٹھی ہر سیاسی جماعت عوام کا مینڈیٹ لے کر آئی ہے، مسائل چھوٹے ہوں یا بڑے ان کے حل کی جگہ یہی ایوان ہے، انہوں نے کہا کہ جتنا ایوان مضبوط ہو گا اتنی ہی جمہوریت میں بھی مضبوطی آئے گی۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں نیا جمہوری کلچر پروان چڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے گذشتہ بیان میں بھی یہ بات کہی تھی کہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے لیے قائم کی گئی انکوائری کمیشن کا فیصلہ ملکی تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ڈی سیٹ کرنے کی تحاریک واپس لینے کے لیے کمیٹی قائم کی تھی جس نے دونوں جماعتوں سے ملاقاتیں کیں لیکن تاحال معاملہ ہماری خواہش کے مطابق حل نہیں ہو سکا تاہم حکومت نے تحاریک کے خلاف جانے کا فیصلہ کیا ہے،۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ کل عمران خان کے مولانا فضل الرحمان سے متعلق ریمارکس پر مجھے افسوس ہے عمران خان کے بیانات سے نہ صرف ان کے بلکہ میرے بھی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ایوان میں کھڑے ہو کر دونوں جماعتوں ایم کیو ایم اور جے یو آئی (ف) سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ پی ٹی آئی اراکین کو ڈی سیٹ کرنے کی تحاریک واپس لے لیں