لاہور ہائی کورٹ میں سٹمپ فیس سکینڈل سامنے آ گیا

کروڑوں روپے غائب سینئر سول جج اوکاڑہ سکینڈل کے اہم کردار ، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف

بدھ 5 اگست 2015 13:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 اگست۔2015ء) پنجاب کے ماتحت عدلیہ میں سٹمپ فیس کی مد میں 70 لاکھ روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے اور ذمہ دار ججوں
کے خلاف کارروائی کے لئے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو ہدایت کر دی گئی ہے ۔ ججوں کی کرپشن کا انکشاف آڈٹ رپورٹ 2014 میں کیا گیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق سینئر سول جج اوکاڑہ نے سٹمپ فیس میں 65 لاکھ روپے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع نہیں کرائے بلکہ ریکارڈ بھی غائب کر دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

آڈیٹر جنرل نے رجسٹرار ہائی کورٹ لاہور کو ہدایت کی ہے کہ متعلقہ جج کے خلاف کارروائی کی جائے اور لوٹی ہوئی دولت واپس لی جائے ۔ آڈٹ رپورٹ 2014 میں سینئر سول جج جھنگ پر بھی سٹمپ فیس کی مد میں لاکھوں روپے کی رقم قومی خزانہ میں جمع نہ کرانے اور ریکارڈ غائب کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے آڈٹ رپورٹ رجسٹرار ہائی کورٹ کو کہا گیا ہے کہ ذمہ دار جج سے رقم واپس لی جائے اور صوبے بھر میں سٹمپ فیس سکینڈل کی اعلی پیمانے پر تحقیقات کی جائیں ۔ آڈٹ کے دوران متعدد سینئر سول ججوں نے سٹمپ فیس بارے ریکارڈ فراہم بھی نہیں کیا ہے ایک سال گزر جانے کے باوجود رجسٹرار ہائی کورٹ بھی تادیبی کارروائی کا آغاز نہیں کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :