واٹربورڈ کے عملے کا نادرن بائی پاس اور منگھوپیر کے علاقہ کے قریب رینجرز پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی مدد سے ناجائز واٹرکنکشنز لگانے اور پانی چوری کرنے والوں کے خلاف آپریشن

منگل 4 اگست 2015 22:53

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04اگست۔2015ء) صوبائی وزیر بلدیات و چیئرمین واٹربورڈ سید ناصر حسین شاہ اور ایم ڈی واٹربورڈ سید ہاشم رضا زید ی کے احکامات پر واٹربورڈ کے عملے نے نادرن بائی پاس اور منگھوپیر کے علاقہ ماشاء اللہ کوچ اڈہ کے قریب رینجرز پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی مدد سے ناجائز واٹرکنکشنزچوری سے لگانے اور پانی چوری کرنے والوں کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے 48انچ قطر کی مین لائن سے غیر قانونی طور پر لئے گئے ایک سے 2انچ کے 4کنکشن منقطع کردیئے گئے ․ نیا غیر قانونی ہائیڈرنٹ قائم کرنے کی کوشش بھی ناکام بنادی گئی ،دریں اثناء اسپیشل اسسٹنٹ ٹو چیف منسٹر سندھ اختر جدون نے بھی آپریشن کی جگہ کا دورہ کیا ، اس موقع پر اختر جدون نے کہا کہ کراچی سے غیرقانونی ہائیڈرنٹس کا مکمل خاتمہ کردیا گیا ہے تاہم جب بھی کسی بھی علاقہ میں مسمار شدہ غیر قانونی ہائیڈرنٹس دوبارہ قائم کرنے یا ناجائز کنکنشز لگانے کی اطلاع ملتی ہے اسے مسمار کردیا جاتا ہے ،اس سلسلہ میں بلاامتیاز کارروائی کی جارہی ہے انہوں نے واٹربورڈ افسران کو ہدایت کی کہ کسی بھی علاقہ میں ناجائز ہائیڈرنٹ برداشت نہیں کیا جائے گا لہٰذا مانیٹرنگ کی جائے اور بلاکسی خوف اسے گرادیا جائے تاکہ جن علاقوں میں پانی چوری کے باعث پانی کی قلت ہے وہ دور ہوسکے ، انہوں نے رینجرز پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے تعاون کو بھی سراہا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق منگل کے دن واٹربورڈ کے اسٹاف نے سپرٹنڈنگ انجینئر آصف قادری ایگزیکٹیو انجینئر آغااحمد درانی اور چیف سیکوریٹی آفیسر میجر(ر) محمد نواز گوندل کی نگرانی میں ہنگامی طور پر سچل رینجرز کی مدد سے منگھو پیر کے علاقہ ماشاء اللہ کوچ اڈہ کے مقام پر پولیس اسٹیشن منگھوپیر کی حدود میں پانی چوری کرنے والوں کے خلاف آپریشن کیا ، واٹر بورڈ کے اسٹاف نے گذشتہ دنوں مسمار کئے گئے غیر قانونی خیر آباد ہائیڈرنٹ کو دوبارہ قائم کرنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے آپریشن کے دوران واٹر بورڈ کی 48انچ کی مین رائزنگ لائن سے حاصل کیا گیا 6انچ قطر کا ایک غیرقانونی کنکشن کاٹ دیا ، اور تمام پائپ لائنوں کو اکھاڑ کر پھینک دیا ،300فٹ پائپ اور پانی چوری میں استعمال کیا جانے والا دوسرا سامان ضبط کرلیا گیا، پانی چوروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرادی گئی ہے ان کے خلاف پانی چوری آرڈیننس کے تحت کارروائی کی جائے گی جس میں دس سال قید اور دس لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جاسکتی ہیں اس سلسلہ میں FIRکی روشنی میں واٹربورڈکا محکمہ قانون عدالت سے رجوع کرے گا،واضح رہے کہ ان ہائیڈرنٹس کی وجہ سے ان علاقوں میں پانی کی کمی واقع ہوجاتی تھی جس کی وجہ سے ان پانی چوروں کے خلاف کارروائی کی گئی اس کے نتیجہ میں چوری ہونے والالاکھوں گیلن پانی اب ان علاقوں کے مکینوں کو ملے گا ، واٹربورڈ غیر قانونی طور پر قائم کئے گئے ہائیڈرنٹس کو دوبارہ کھولنے کی کوششوں کو ناکام بنارہا ہے اور ان کو نگرانی جاری ہے،واٹربورڈ وقتاًفوقتاً غیر قانونی کنکشنز لگانے والوں کے خلاف آپریشن کرتا رہتا ہے ،جبکہ رینجرز بھی نگرانی کررہی ہے،اس کے علاوہ واٹربورڈ کے عملے نے نادر ن بائی پاس پر قاضی سنجرانی کیٹل فارم کے قریب مائی گاڑی کے مقام پر مین رائزنگ لائن میں غیر قانونی طور پر لگائے گئے ایک سے 2انچ تک کے 4کنکشن منقطع کردیئے۔

متعلقہ عنوان :