بیورو کریسی فون تک نہیں سنتی، صبح سے سوئی گیس حکام سے بات کرنا چاہا رہا تھابتایا گیا اعلیٰ افسران مصروف ہیں ٗ ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی

ڈپٹی چیئر مین عبد الغفور حیدری کی معاملے کا نوٹس لینے کی ہدایت ماضی میں بلوچستان سے زیادتیاں ہوئی ہیں تو ان کا ازالہ کیا جائے گا، کسی صوبہ اور ضلع کے عوام کے ساتھ زیادتی نہیں کی جائے گی ٗ جام کمال گزشتہ پانچ سالوں کے دوران او جی ڈی سی ایل نے تیل کے 10 کنویں دریافت کئے ٗوزیرمملکت برائے پٹرولیم آئندہ سال مردم شماری کے دوران ہاؤسنگ یونٹس کی کمی کے حوالے سے بھی سروے کیا جائے گا ٗاکرم خان درانی

منگل 4 اگست 2015 22:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04اگست۔2015ء) سینیٹ کو بتایا گیا ہے کہ ماضی میں بلوچستان سے زیادتیاں ہوئی ہیں تو ان کا ازالہ کیا جائے گا، کسی صوبہ اور ضلع کے عوام کے ساتھ زیادتی نہیں کی جائے گی ٗگزشتہ پانچ سالوں کے دوران او جی ڈی سی ایل نے تیل کے 10 کنویں دریافت کئے۔منگل کو وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل جام کمال نے بتایا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی میں انتظامی عملہ کی تعداد 2 ہزار 434 اور ماتحت عملہ کی تعداد 4 ہزار 733 ہے، کمپنی میں بلوچستان کا ڈومیسائل رکھنے والے ملازمین کی تعداد 10 فیصد ہے جو کہ آغاز حقوق بلوچستان پیکج کے تحت بلوچستان کے لئے وضع کردہ کوٹہ سے 6 فیصد زیادہ ہے، ایس این جی پی ایل میں بلچستان سے تعلق رکھنے والے ملازمین کی تعداد 107 ہے، ان میں ایگزیکٹو عملہ کی تعداد 19 اور ماتحت کی تعداد 81 ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کے ایک اور سوال پر وزیر مملکت پٹرولیم جام کمال نے بتایا کہ پی پی ایل کے ملازمین کی بڑی تعداد کا تعلق بلوچستان سے ہے، پی پی ایل کے 44 فیصد ملازمین کا تعلق بلوچستان سے ہے، سوئی گیس فیلڈ میں 1729 ملازمین سے 1178 کا تعلق سوئی ڈیرہ بگٹی سے ہے، یہ تعداد سوئی گیس فیلڈ کے کل ملازمین کا 68 فیصد ہے جو بلوچستان کے مختص کوٹہ سے بھرتی سے کہیں زیادہ ہے۔

ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے بتایا کہ بیورو کریسی فون تک نہیں سنتی، آج صبح سے سوئی گیس حکام سے بات کرنا چاہا رہا ہوں، بتایا جاتا ہے کہ اعلیٰ افسران مصروف ہیں۔ ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ اس کا نوٹس لیا جائے۔ کرنل (ر) سید طاہر حسین مشہدی کے سوال پر وزیر مملکت پٹرولیم نے کہا کہ ماضی میں بلوچستان سے زیادتیاں ہوئی ہیں تو ان کا ازالہ کیا جائے گا، کسی صوبہ اور ضلع کے عوام کے ساتھ زیادتی نہیں کی جائے گی۔

وزیر مملکت برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل جام کمال نے بتایا کہ درہ آدم خیل ایف آر کوہاٹ کو قدرتی گیس کی فراہمی کا منصوبہ 2013ء میں شروع کیا گیا تھا، اب تک فراہمی کی مرکزی لائن بچھائی جا چکی ہے، تقسیم کا نیٹ ورک بچھاناے کا کام چھ ماہ میں مکمل ہو جائے گا۔ وزیر مملکت برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل جام کمال نے بتایا کہ او جی ڈی سی ایل کی طرف سے تیل کے کامیاب کنوؤں پر 7051.21 ملین روپے کی لاگت آئی۔

گزشتہ پانچ سالوں کے دوران او جی ڈی سی ایل نے تیل کے 10 کنویں دریافت کئے۔ وزیر ہاؤسنگ و تعمیرات اکرم خان درانی نے بتایا کہ قومی مردم شماری مارچ اپریل 2016ء میں کی جائے گی، اس دوران ملک بھر میں ہاؤسنگ یونٹس کی کمی کے حوالے سے بھی سروے کیا جائے گا، حکومت نے ملک بھر میں 2018ء تک وزیراعظم ہاؤسنگ سکیم (اپنا گھر سکیم) کے تحت 500 مکانات پر مشتمل ایک ہزار کلسٹر تعمیر کرنے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔

وزیر ہاؤسنگ و تعمیرات اکرم خان درانی نے بتایا کہ فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ فاؤندیشن نے آئینی و پیشہ ورانہ کوٹے جو 2009ء میں مشتہر نہیں ہوئے تھے، کو حال ہی میں مشتہر کیا ہے، بھارہ کہو کی سکیم بہت پرانی ہے اس حوالے سے عدالتوں اور نیب کے کئی کیس تھے، سی ڈی اے کا کام تجاوزات کا خاتمہ کرنا ہے، اگر کسی غفلت کی وجہ سے غیر قانونی آبادیاں بنتی ہیں تو ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

وفاقی وزیر اکرم خان درانی نے بتایا کہ بھارہ کہو میں رہائشی سکیم کے لئے تین ہزار 200 کنال زمین مہیا کی جانی ہے، یہ کیس نیب اور سپریم کورٹ میں گیا، عدالت عظمیٰ نے جو فیصلہ دیا ہے اس کی روشنی میں 78 کروڑ روپے کی ادائیگی میسرز گرین ٹری کو نہیں کی جا رہی، معاملے کا حل نکالا جا رہا ہے تاکہ اس سکیم پر کام آگے بڑھ سکے، بہارہ کہو کے ساتھ مزید 8 ہزار کنال زمین ایکوائر کی ہے، دو ماہ میں مزید سکیمیں شروع کی جائیں گی۔