سینٹ کا اجلاس ٗ نیشنل ٹیرف کمیشن بل 2015ء، اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز بل 2015ء، کاؤنٹر ویلنگ بل 2015ء اور حفاظتی اقدامات بل 2015ء سمیت چار بلوں کی اتفاق رائے سے منظور

وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر کی بلوں کی اتفاق رائے سے منظوری پر تمام ارکان کو مبارکباد ہم نے ٹریڈ ڈیفنس قوانین کے ذریعے اپنے مفادات کا تحفظ کرلیا ہے ٗ 25سال بعد ٹریڈ قوانین میں تبدیلی کی گئی ہے اس سے ہم اکیسویں صدی کے تقاضوں کو پوراکرینگے ٗ خرم دستگیر

منگل 4 اگست 2015 22:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04اگست۔2015ء)سینٹ نے نیشنل ٹیرف کمیشن بل 2015ء، اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز بل 2015ء، کاؤنٹر ویلنگ بل 2015ء اور حفاظتی اقدامات (ترمیمی) بل 2015ء سمیت چار بلوں کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی جبکہ وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے بلوں کی اتفاق رائے سے منظوری پر تمام ارکان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاہے کہ ہم نے ٹریڈ ڈیفنس قوانین کے ذریعے اپنے مفادات کا تحفظ کرلیا ہے ٗ 25سال بعد ٹریڈ قوانین میں تبدیلی کی گئی ہے اس سے ہم اکیسویں صدی کے تقاضوں کو پوراکرینگے ۔

منگل کو سینٹ کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے تحریک پیش کی کہ حفاظتی اقدامات آرڈیننس 2002ء میں ترمیم کے بل حفاظتی اقدامات (ترمیمی) بل 2015ء کو قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں فی الفور زیر غور لایا جائے۔

(جاری ہے)

چیئرمین نے بل کی شق وار منظوری حاصل کی۔ ایوان نے بل کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔ وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے تحریک پیش کی کہ کاؤنٹر ویلنگ آرڈیننس 2001ء کی اصلاح اور منسوخی کے بل کاؤنٹر ویلنگ بل 2015ء قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں فی الفور زیر غور لایا جائے۔

چیئرمین نے بل کی شق وار منظوری حاصل کی۔ ایوان نے بل کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔ وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے تحریک پیش کی کہ اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز آرڈیننس 2000ء میں اصلاح اور منسوخی کے بل اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز بل 2015ء کو قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں فی الفور زیر غور لایا جائے۔ چیئرمین نے بل کی شق وار منظوری حاصل کی۔ ایوان نے بل کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔

وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے تحریک پیش کی کہ نیشنل ٹیرف کمیشن ایکٹ 1990ء میں اصلاح اور منسوخی کے بل نیشنل ٹیرف کمیشن بل 2015ء کو قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں فی الفور زیر غور لایا جائے۔ چیئرمین نے بل کی شق وار منظوری حاصل کی۔ ایوان نے بل کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔بعد ازاں وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے بلوں کی اتفاق رائے سے منظوری پر سینیٹ کے تمام ارکان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان بلوں کی منظوری سے پاکستان کے تجارتی مفادات کا تحفظ ممکن ہو سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ تمام تکنیکی بل ہیں، سینیٹ کے ارکان نے عوامی نمائندہ ہونے کا حق ادا کیا ہے۔ کمیٹی میں ان بلوں پر تفصیلی بحث ہوئی ہے، کمیٹی کے ارکان کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے بہت محنت سے کام کیا ہے۔ 21 ویں صدی میں جو تحفظ تجارت کے حوالے سے درکار ہے بلوں کی منظوری کے ذریعے وہ فراہم کیا گیا ہے۔ چیئرمین سینیٹ اور وزیراعظم بھی ان بلوں کی منظوری پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔ ان بلوں کی منظوری سے تجارتی مفادات کا قانونی تحفظ ممکن ہو سکے گا۔ 25 سال کے بعد تجارت دفاع کے بل کو بہتر کیا گیا ہے۔