سندھ حکومت نے انتہاپسندی، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے کراچی میں عالمی امن اور صوفی کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے،ڈاکٹر قیوم سومرو

منگل 4 اگست 2015 22:22

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04اگست۔2015ء) وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اوقاف اور مذہبی امور ڈاکٹر قیوم سومرو نے کہا ہے کہ حکومت سندھ نے انتہاپسندی، دہشتگردی کے خاتمے اور مذہبی رواداری کو فروغ دینے کیلئے کراچی میں عالمی امن اور صوفی کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیاہے،کانفرنس میں مختلف مذاہب اور مسلک سے تعلق رکھنے والے ملکی و غیر ملکی علماء کو دعوت دی جائیگی، علماء کے مسائل کے حل کے لیے علماء پر مشتمل 08 رکنی کمیٹی دی گئی۔

یہ بات انہوں نے کراچی سے تعلق رکھنے والے علما ء کرام ملاقات کے دوران کی،ملاقات کے دوران کراچی کے اندر مدارس، مساجد اور درگاہوں کے سیکیورٹی سمیت مختلف معاملات پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ اجلاس میں علما ء کی جانب سے عدم سیکیورٹی اور سہولیات کی عدم فراہمی کے حوالے سے شکایات کی گئیں۔

(جاری ہے)

اس موقعے پروزیر اعلیٰ کے مشیر ڈاکٹر قیوم سومرو نے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانے کراتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کی طرف سے سرکاری پیش امام اور خطیبوں کی تنخواہیں پنجاب اور کے پی کے کہ برابر کی جائینگی۔

ڈاکٹر قیوم سومرو نے کہا کہ کہ سندھ حکومت نے انتہاپسندی، دہشتگردی کے خاتمے اور مذہبی رواداری کو فروغ دینے کیلئے کراچی میں عالمی امن اور صوفی کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں مختلف مذاہب اور مسلک سے تعلق رکھنے والے ملکی و غیر ملکی علماء کو دعوت دی جائیگی، کانفرنس کراچی میں منعقد کی جائیگی اور جلد ہی کانفرنس کی تاریخ کا اعلان کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ ملک خصوصی طور پر کراچی میں امن اور فرقیواریت کے خاتمے کیلئے علماء نے غیرمعمولی کردار کیا ہے۔ اس وقت اسلام اور اسلامی تنظیموں کے خلاف سازشوں کا جال بچھایا گیا ہے اور ہم سب متحد ہوکر ان سازشوں کا مقابلا کرنا چاہیے۔ مختلف مسلک سے تعلق رکھنے والے علماء پر ۸ رکنی کمیٹی بنائی گئی، جو اتفاق رائے سے مطالبات کے فہرست بنا کر سندھ حکومت کو پیش کریگے، اس موقعے پر قیوم سومرو نے مساجد، مدارس میں کانٹریکٹ پر کام کرنے والے سرکاری ملازمین کو جلد مستقل کرنے کے حوالے سے کہا کہ وہ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ سے بات کریں گیا۔

متعلقہ عنوان :