خیبرپختونخوااسمبلی میں صوبے میں حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں پر گرما گرم بحث

حکومت کے پاس سیلاب سے بچاؤ کیلئے کوئی پلان نہیں،،پرویزخٹک نے سیلاب کے ساتواں دن چترال کا دورہ کیا جو افسوسناک ہے،اپوزیشن اراکین چترال کے علاوہ صوبے دیگراضلاع میں سیلاب سے نمٹنے کے لیے وسائل موجود ہیں،حکومت سیلاب سے بچاؤ کیلئے منصوبہ بندی اور پالیسی بنارہی ہیں ،عنایت اﷲ خان ،شاہ فرمان

منگل 4 اگست 2015 22:14

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04اگست۔2015ء) خیبرپختونخوااسمبلی میں صوبے میں حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں پر گرما گرم بحث ہوئی، اپوزیشن اراکین نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہو ئے کہا کہ حکومت کے پاس سیلاب سے بچاؤ کیلئے کوئی پلان نہیں،وزیربلدیات عنایت اﷲ نے کہاکہ چترال کے علاوہ صوبے دیگراضلاع میں سیلاب سے نمٹنے کے لیے وسائل موجود ہیں ، و ز یر اعظم چترال کے لیے 50 فیصد فنڈکا وعدہ پوراکرے۔

(جاری ہے)

خیبرپختونخوا اسمبلی کااجلاس اسپیکر اسدقیصر کی زیر صدارت شروع ہوااجلاس کے دوران صوبے میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر اپوزیشن اراکین نے گرما گرم بحث کی عوامی نیشنل پارٹی کے پالیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے عمران خان پر الزام عائد کرتے ہو ئے کہا کہ تحریک انصاف چیرمین چترال سیلاب سے متاثر ہ علاقوں کیلئے نہیں بلکہ اپنے بھانجے کے نکاخ میں شرکت کیلئے گئے تھے،، جبکہ وزیراعلی پرویزخٹک نے سیلاب کے ساتواں دن چترال کا دورہ کیا جو افسوسناک ہے ،، اپوزیشن لیڈر مولانا لطف ا لرحمان کا کہناتھا کہ ہر سال سیلاب آتا ہے حکومت کو چاہیے کہ سیلاب سے بچاؤ کیلئے طریقہ کار بنائے ،، سال بدلتے رہتے ہیں لیکن حالات نہیں بدلتے پیپلز پارٹی کے رہنما سید محمد علی شاہ بادشاہ نے کہا کہ جن اضلا ع میں سیلاب آتے ہیں پرونشل ڈیزاسٹر مینجنٹ اتھارٹی کے پشاور کی بجائے وہاں قائم کئے جائے ، جبکہ ہر ڈویثرنل ہیڈکواٹر ز میں بھی پی ڈی ایم اے کا دفاتر بنانا چاہے ، اپوزیشن کے الزامات کاجواب دیتے ہو ئے حکومت کی جانب سے وزیرمحنت شاہ فرمان کا کہناتھا کہ حکومت سیلاب سے بچاؤ کیلئے منصوبہ بندی اور پالیسی بنارہی ہیں اور اگر اسمبلی متفق ہوتی ہیں تو ترقیاتی فنڈ بھی منجمد کرنے کو تیار ہیں جبکہ و زیر بلدیات عنایت اﷲ خان کا کہناتھا کہ چترال اور لکی مروت کے علاوہ صوبے کے پاس سیلاب سے نمٹنے کے لیے وسائل موجود ہیں جبکہ ضلعے کے ہر ڈپٹی کمشنر کو 382 ملین روپے کا ایمر جنسی فنڈ بھی جاری کر دیاگیا ہے چترال کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیر بلدیات کہنا تھا کہ چترال میں سیلاب کے باعث 398 گھر مکمل تباہ 80 افراد جاں بحق اور 58 افراد زخمی ہوئے ہیں اسکے علاوہ دو رابظہ سڑکیں اور کئی دیہات سیلاب میں بہہ گئے ہیں وزیر بلدیات عنایت اﷲ خان وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم نے چترال کے لیے جس امدادی فنڈ کا اعلان کیا تھا کہ اسے عملی جامہ پہنایاجائے۔

متعلقہ عنوان :