مدارس دینیہ کادہشت اور دہشت گردوں سے کوئی تعلق نہیں ،مولانامحمدحنیف جالندھری

بیرونی ایجنڈاکے تحت مدارس کے خلاف منفی پروپیگنڈا کی مہم چلائی جارہی ہے، سیکرٹری جنرل وفاق المدارس وطن عزیز کی حفاظت ہمارے ایمان کاحصہ ، جس طرح ملک کی نظریاتی سرحدوں کی آج تک حفاظت کی ، اسی طرح مُلک کے جغرافیے کی حفاظت بھی ہم اپنا دینی فریضہ سمجھتے ہیں، اجتماع سے خطاب

منگل 4 اگست 2015 22:14

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04اگست۔2015ء)جامعہ خیرالمدارس ملتان کے مہتمم اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سیکریٹری جنرل مولانامحمدحنیف جالندھری نے کہا ہے کہ مدارس دینیہ کادہشت اور دہشت گردوں سے کوئی تعلق نہیں ،بیرونی ایجنڈاکے تحت مدارس کے خلاف منفی پروپیگنڈا کی مہم چلائی جارہی ہے۔جامعہ خیرالمدارس کے نئے 88ویں تعلیمی سال کے آغازکے موقع پرایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برصغیر میں اسلامی تہذیب وتشحص کے تحفظ کے لیے مدارس کی خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔

ہمارے اکابر علماء اور آباؤاجداد نے تحریکِ پاکستان میں بھرپورکرداراداکیا،ملک کو نظریاتی شناخت دی،قراردادمقاصدپیش کرکے مُلک کاقبلہ درست کیا ،انہیں علماء کی خدمات کے اعتراف میں بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح نے ان کے ہاتھوں سے مُلک کی پہلی پرچم کشائی کروائی ۔

(جاری ہے)

مولانانے کہا کہ وطن عزیز کی حفاظت ہمارے ایمان کاحصہ ہے ہم نے جس طرح مُلک کی نظریاتی سرحدوں کی آج تک حفاظت کی ہے اسی طرح مُلک کے جغرافیے کی حفاظت بھی ہم اپنا دینی فریضہ سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دینی مدارس او رعلماء کرام کو بلاجوازتنگ کرنے کا سلسلہ بندکیاجائے،مدارس دینیہ میں روزانہ ’’مُلک کی سلامتی ‘‘کے لیے دعائیں کیجاتی ہیں’’دینی مدارس‘‘فروغِ تعلیم کے لیے بنیادی کرداراداکررہے ہیں۔تقریب میں صحیح بخاری شریف کی پہلی حدیث کا درس دیتے ہوئے جامعہ کے شیخ الحدیث مولانامحمدصدیق نے کہا کہ علوم دینیہ کامقصد مادی مفادات نہیں ہیں بلکہ رضائے الہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اﷲ تعالی دنیوی مال وجاہ، مؤمن اور کافردونوں کو عطاء فرمادیتے ہیں لیکن’’دین‘‘ صرف مؤمن کو عطافرماتے ہیں۔دورہ ٔ حدیث شریف کے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ فتنوں کادورہے آپ خوش قسمت ہیں جنہیں اﷲ تعالی نے علوم دینیہ کی تعلیم وتدریس کے لیے منتخب فرمایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آپ حضرات جامعہ خیرالمدارس میں مکمل طورپر یکسو ہوکر تعلیم حاصل کریں،جامعہ کے طلبہ کے لیے کسی بھی قسم کی مذہبی یاسیاسی تنظیم سے وابستگی پرپابندی ہے یہ خالص تعلیمی ادارہ ہے جس میں غیر تعلیمی سرگرمیوں کی اجازت نہیں۔

شعبہ دعوت وارشادکے سربراہ مولانامفتی محمدانوراوکاڑوی نے اپنے خطاب میں فقہ کی ضرورت واہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ انسان فقہ کے انکارسے بسااوقات قرآن وحدیث کے انکارتک جاپہنچتا ہے ۔’’فقہ ‘‘ائمہ مجتہدین اور اسلاف امت کی بہترین علمی وفکری کاوشوں کامجموعہ ہے۔جامعہ کے ناظم تعلیمات مولاناشمشاداحمدنے طلبہ کو ہمہ وقت تعلیم کی طرف متوجہ رہنے کی نصیحت فرمائی۔واضح رہے کہ جامعہ خیرالمدارس اور اس کی شاخوں میں پانچ ہزار سے زائد طلبہ وطالبات زیرتعلیم ہیں ،جن میں تقریبا دوہزارطلبہ کو رہائش اور قیام وطعام کی سہولتیں بلامعاوضہ فراہم کی جاتی ہیں۔