سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریاستو ں و سرحدی علاقہ جات کا سینیٹر ہلا ل الرحمن کی زیر صدارت اجلاس

فاٹا میں تعلیم صحت اور ترقیاتی منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت کاجائزہ لیا گیا

منگل 4 اگست 2015 22:05

اسلام آباد ۔ 04 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04اگست۔2015ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریاستو ں و سرحدی علاقہ جات کا اجلاس قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر ہلا ل الرحمن کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں فاٹا کی مجموعی صورتحال خصوصاً تعلیم صحت اور ترقیاتی منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت کے علاوہ نوید خان اور ڈاکٹر قاسم جان کی جانب سے جمع کرائی گئی عوامی عرضداشتوں کا جائزہ لیا گیا ۔

سینیٹر فرحت اللہ بابر جو کہ اجلاس میں انسانی حقوق کمیٹی کے ممبر کی حیثیت سے خصوصی طور پر شریک تھے نے اپنے خیالات کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ معاذ شنواری کے مسئلے کا مناسب حل نکالا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایف سی آر کے بے دردی کے ساتھ استعمال نے انصاف کی فراہمی کے راستے میں روکاٹیں کھڑی کیں اور اس سے فاٹا کے عوام میں کافی مایوسی بھی پھیلی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پولیٹکل ایجنٹ کو انتظامی اور ایگزیکٹو اختیارات پر جوابدہی کے لئے کمیٹی کو اختیار حاصل ہے اور کمیٹی جب چاہے پولیٹکل ایجنٹ کو اور فاٹا انتظامیہ کو بلا سکتی ہے۔قائمہ کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ فاٹا کے عوام کی ترقی کیلئے کمیٹی اپنی تمام تر توانائیوں کو بروئے کار لائے گی اور فاٹا کے عوام کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے کوششیں کی جائیں گی۔

کمیٹی نے نوید خان نامی ایک شخص کی جانب سے جمع کرائی گئی پبلک پٹیشن کا جائزہ بھی لیا جس پرپولیٹکل ایجنٹ اور فاٹا سیکرٹریٹ کے حکام نے تحریری طور پر آگاہ کیا کہ معاذ شنواری کا مسئلہ پشاور ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے لہذا اس مسئلے پر مزید بحث سے گریز کیا جائے کمیٹی نے پولیٹکل ایجنٹ کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ چونکہ مسئلہ عدالت میں زیر سماعت ہے لہذا اسے عدالت پر ہی چھوڑا جائے کمیٹی عدالتی معاملات میں کسی بھی قسم کی مداخلت نہیں کرنا چاہتی تاہم کمیٹی نے فاٹا کے پولیٹکل ایجنٹس کی انتظامی اور ایگزیکٹو اختیارات پر تفصیلی بحث کی اور کہا کہ اختیارات کا ناجائز استعمال روکا جائے کیونکہ اس کی وجہ سے فاٹا کے عوام کو اکثر وبیشتر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی اور کہا کہ وہ اس مسئلے کو جلدازجلد حل کرانے کیلئے کوشش کریں گے ۔کمیٹی نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کے مفاہمانہ رویے کا خیر مقدم کرتے ہوئے ہدایات دیں کہ کمیٹی کو اس سلسلے میں رپورٹ بھجوائی جائے ۔کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر ہلال الرحمن نے سینیٹر ہدایت اللہ کی سربراہی میں دو رکنی سب کمیٹی بھی تشکیل دی جس کے ممبران سینیٹر تاج محمد آفریدی اور سینیٹر مومن خان آفریدی ہو نگے ۔

سب کمیٹی فاٹا سیکرٹریٹ اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری لاء اینڈ آرڈر کی معاونت سے مسئلے کے جلد سے جلد حل کیلئے کوششیں کرے گی ۔ سینیٹر ہلا ل الرحمن نے یہ بات زور دے کر کہی کہ کسی کے ساتھ بھی زیادتی نہیں ہونی چاہیے انسانی حقوق کی پامالی کو روکا اور آئین کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے ۔ سینیٹر تاج محمد آفریدی نے کہا کہ فاٹا کے عوام کے حقوق کا تحفظ ہمارا فرض ہے اور اس سلسلے میں ہم اپنا آئینی اور قانونی کردار ادا کرتے رہیں گے اور اسی بات کا ہی ہم نے حلف بھی لیا ہے تعلیم اور صحت کے حوالے سے کمیٹی کے اراکین نے متعلقہ اداروں پر یہ بات زور دے کر کہی کہ فاٹا میں تعلیم کے فروغ کیلئے بہت گنجائش موجود ہے اور اسی طرح صحت کے شعبے میں بھی مزید بہتری درکار ہے سینیٹر تاج آفرید ی نے کہا کہ تعلیم کے حوالے سے جو اخراجات ہو رہے ہیں عملی طور پر حقائق اس کے برعکس ہیں اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ ایک ایسا شفاف مکینزم متعارف کرایا جائے جس کی بناء پر تعلیم کے شعبے پر مثبت اثرات پڑیں اراکین نے تعلیمی اداروں میں فاٹا کے طلباء کیلئے مخصوص نشستوں میں اضافے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ فاٹا کی نوجوان نسل کو تعلیم کے زیادہ سے زیادہ مواقع دیئے جائیں ۔

کمیٹی نے ڈاکٹر عاصم جان کی جانب سے جمع کی گئی عوامی عرضداشت پر بھی تفصیلی غور کیا جو کہ افغان مہاجرین کے وطن واپسی کو یقینی بنانے کے حوالے سے تھی ۔سینیٹر ہلال الرحمن نے تجویز دی کہ تعلیم اور صحت دو اہم شعبے ہیں جس کیلئے علیحدہ علیحدہ سیکرٹریز ہونے چاہیے انہوں نے فاٹا میں گھوسٹ سکولوں کے حوالے سے بھی معاملہ اٹھایا اور کہا کہ فاٹا کے سکولوں میں تعینات اساتذہ کی ڈگریوں کی تصدیق کیلئے مناسب اقدامات کیے جائیں ۔

کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز محمد صالح شاہ ، تاج محمد آفریدی ، حاجی مومن خان آفریدی ، ہدایت اللہ ، سجاد حسین طوری ، احمد حسن ، مس ستارہ ایاز ، نثار محمد خان اور فرحت اللہ بابر شریک ہوئے ۔اجلاس میں وزیر برائے سیفران عبدالقادر بلوچ ، ایڈیشنل سیکرٹری سیفران ،پولیٹکل ایجنٹ خیبر ایجنسی اور فاٹا سیکرٹریٹ کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :