لاڑکانہ، خیرپور پل کی توسیع کی ضرورت پڑنے پر اسٹڈی کرائی جائے گی جس کے بعد پل میں توسیع کی جائے گی

زمیندار بند ازخود توڑ دیں ورنہ حکومت کارروائی کرے گی، سکھر بیراج سے 2010ء میں 12 لاکھ کیوسک پانی گزر چکا ہے اس لئے کوئی خطرہ نہیں ہے، سینئر صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو

منگل 4 اگست 2015 21:57

کراچی ۔ 4 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04اگست۔2015ء) سینئر صوبائی وزیر اطلاعات و آبپاشی نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ لاڑکانہ، خیرپور پل کی توسیع کی ضرورت پڑنے پر اسٹڈی کرائی جائے گی جس کے بعد پل میں توسیع کی جائے گی، زمینداری بندوں کے خلاف ہوں جن زمینداروں کے بند ہیں وہ ازخود توڑ دیں ورنہ حکومت کارروائی کرے گی، سکھر بیراج سے ساڑے سات لاکھ کیوسک پانی گزر رہا ہے، 2010ء میں یہاں سے 12 لاکھ کیوسک پانی گزر چکا ہے اس لئے کوئی بھی خطرہ نہیں ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عاقل اگانی بند، لاڑکانہ خیرپور پل اور سیری بندوں کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کچے کے دیہات اکثر سیلاب میں ڈوبتے ہیں، بہت سے مقامات پر سیلاب کا پانی ان کے لئے فائدہ مند ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ خیرپور پل کے باعث کچے کے دیہات نہیں ڈوبتے، پل پانی کے پھیلاؤ میں رکاوٹ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب کے بعد ماہرین کے ذریعے پل کا دوبارہ سروے کرایا جائے گا جس کے بعد اس میں توسیع پر غور کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے بند مضبوط ہیں، وہاں مشینری، عملہ اور پتھر موجود ہیں اور بندوں کی سخت نگرانی کی جا رہی ہے اب تک کسی بھی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی بھی بند ٹوٹا تو محکمہ آبپاشی کے عملہ کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ زمیندار بند کے باعث پانی کا دباؤ بڑھ رہا ہے جس کے باعث کچے کے علاقوں کے مکینوں کی تکالیف بڑھ رہی ہیں اس لئے کچے کے جن زمینداروں کے یہ بند ہیں وہ خود اسے توڑ دیں ورنہ حکومت کارروائی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے لئے کیمپ قائم ہیں جہاں آبپاشی، ریونیو اور پی ڈی ایم اے کا عملہ متاثرین کی مدد کے لئے موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچے کے علاقے میں خریف کی فصل رسکی ہوتی ہے بارشوں یا سیلاب کے پانی میں ڈوب جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ آبپاشی کا فرض ہے کہ وہ بندوں کو بچائیں اس کے لئے سندھ کے 46 حساس بندوں کی نگرانی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب ہر سال نہیں آتا، بارشوں کے بعد ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہے، سیلاب کے پانی کے راستے میں رکاوٹ نہیں ہونی چاہئے۔

نثار احمد کھوڑو نے مزید کہا کہ بندوں پر آدھا فرلانگ کے فاصلے پر عملہ موجود ہوتا ہے اور دن رات پیٹرولنگ جاری رہتی ہے، محکمہ آبپاشی بیدار ہے اور عملے کی چھٹیاں بند ہیں ہم پوری طرح سیلاب کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں، جب ضرورت پڑی تو فوج، رینجرز اور دیگر اداروں سے مدد لی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ موسمیات نے اگست کے پورے مہینے بارش کی پیش گوئی کی ہے اس لئے سندھ حکومت پورے مہینے الرٹ رہے گی۔

دورے کے دوران عاقل اگانی بند، لاڑکانہ خیر پور پل اور ہکڑا بند پر محکمہ آبپاشی کے عملے نے سینئر صوبائی وزیر کو بریفنگ دی۔ نثار احمد کھوڑو نے عاقل اگانی بند سے سیری بچا بند تک کچے کے سیلاب سے متاثرہ دیہاتوں اور امدادی کیمپوں کا معائنہ کیا اور وہاں موجود متاثرین سے بات چیت کی۔ انہوں نے متاثرین میں امدادی سامان بھی تقسیم کیا۔ سینئر صوبائی وزیر 2010ء کے سیلاب میں فوت ہونے والے افراد کے مزاروں پر بھی گئے اور دعا مانگی۔ اس موقع پر صوبائی مشیر فیاض احمد بھٹ نے علاقے میں متاثرین کے لئے کئے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی۔

متعلقہ عنوان :