وزیر اعظم محمد نواز شریف سندھ میں سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے سکھر پہنچ گئے

سکھر بیراج کا فضائی معائنہ، گھوٹکی قادر پور میں ممکنہ سیلابی صورتحال کا جائزہ لیا

منگل 4 اگست 2015 21:57

سکھر ۔ 4 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04اگست۔2015ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف سندھ میں سیلابی صورتحال کا جائیزہ لینے کیلئے منگل کوسکھر پہنچے جہاں وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ، وزیر اعظم کے مشیر امتیاز احمد شیخ، چیئرمین این ڈی ایم اے میجر جنر ل (ر) اصغر نواز، صوبائی سیکرٹری آبپاشی سید ظہیر حیدر شاہ نے ان کا خیرمقدم کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید، مشاہد اللہ خان، راحیلہ مگسی سمیت دیگر ان کے ہمراہ تھے۔

وزیر اعظم نے سکھر بیراج کا فضائی معائنہ کیا۔ بعد ازاں گھوٹکی قادر پور پہنچ کر ممکنہ سیلابی صورتحال کا جائزہ لیا اور سندھ میں سیلابی صورتحال، پی ڈی ایم اے سمیت دیگر اداروں کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی بابت تفصیلی بریفنگ لی۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی سندھ سندھ سید قائم علی شاہ ، سینیٹر مشاہد اللہ خان علاوہ دیگر حکام موجود تھے۔ اس موقع پر صوبائی سیکرٹری محکمہ آبپاشی سید ظہیر حیدر شاہ اور ڈی جی، پی ڈی ایم اے نے وزیر اعظم کو ملک میں ہونے والی بارشوں اور سیلابی طغیانی کے پانی کی دریائے سندھ میں گدو اور سکھر بیراج کے مقامات پر آمد اور سیلابی تازہ ترین صورتحال، حفاظتی بندوں پشتوں کی مضبوطی کیلئے کیے گئے کام اور ریلیف کیمپوں، خیمہ بستیوں کے قیام، دریا سے متصل کچے کے علاقوں سے لوگوں کو ریلیف کیمپس اورمحفوظ مقامات پر منتقلی سمیت ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی و دیگر متعلقہ اداروں کی کارکردگی سے آگاہ کیا۔

وزیر اعظم کو اس موقع پر سیلابی پانی کی آمد اور اخراج کے تازہ ترین ریکارڈ کے اعداد و شمار جبکہ سکھرگڈو بیراج پر امکانی سیلابی پانی آمد کی توقع اور گنجائش کی بابت بھی آگاہ کیا۔ وزیر اعظم کو اس موقع پر مذکورہ مقامات پر سیلابی صورتحال کے مواقع پر پانی کی مقدار اور ماضی کی سیلابی صورتحال کا موازنہ بھی پیش کیا گیا۔ بریفنگ کے دوران وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ مجموعی طور پر 46 حساس مقامات کی نشاندہی کی گئی جن پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔

وزیر اعظم کو قادر پور میں امدادی سرگرمیوں کی بابت آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ قادر پور میں شینک بند کو مضبوط کیا گیا ہے جبکہ صوبے بھر میں 46 بندوں کو حساس قرار دیا گیا ہے، سندھ میں ضلع گھوٹکی میں سیلاب کے باعث 95 ہزار ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلیں متاثر ہوئی ہے جن میں کپاس اور گنے کی فصلیں شامل ہیں۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ دریائے سندھ کے تمام بندوں کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے، بند کی سطح مٹی اور پتھروں سے تین سے چار فٹ تک بلند کی گئی ہے تاکہ سیلابی پانی سے محفوظ بنایا جا سکے۔

وزیر اعظم کو آگاہ کیا گیا کہ سندھ بھر میں تمام بندوں کی صورتحال تسلی بخش ہے، ضلع گھوٹکی میں کم و بیش کچے کے علاقوں کے سوا لاکھ لوگ متاثر ہوئے 60 ہزار متاثرہ علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے، 19 ہزار افراد قائم کردہ ریلیف کیمپوں میں قیام پذیر ہیں جہاں انہیں راشن اور ادویات فراہم کی جا رہی ہیں۔ وزیر اعظم کو ریسکو آپریشن سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے فوج کشتیوں کے ذریعے سے متاثرہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہے۔

سیلابی صورتحال سے آگاہ کرتے وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ گڈو بیراج کے مقام پر اس وقت پانی کا بہاوٴ کم و بیش سوا سات لاکھ کیوسک ہے جبکہ اس سے قبل ماضی میں سیلاب کے دوران سوا آٹھ لاکھ کیوسک تک پانی وہاں سے پاس ہو چکا ہے۔ گھوٹکی میں وزیر اعطم نے متاثرین سیلاب سے ملاقات کی اور ان میں امدادی اشیاء تقسیم کیں۔ سیکرٹری آبپاشی نے بتایا کہ بندوں پشتوں کومضبوط بنا کر سیلاب سے حفاظتی بندوں کو مضبوط کیا جا رہا ہے جبکہ بندوں کی کڑی نگرانی کی جار ہی ہے، کچے کے لوگوں کو نکالنے کیلئے معلقہ اداروں کی معاونت حاصل ہے۔

وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ بذات خود صورتحال کی مانیٹرنگ کررہے ہیں۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ متاثرین کیلئے مختلف علاقوں میں ریلیف کیمپس قائم کئے گئے ہیں جبکہ خشک خوراک و راشن کے پیکٹس، کچے کے لوگوں کو نکالنے کیلئے بوٹس زیر استعمال لائی گئیں، متاثرین کی طبی امداد کیلئے میڈیکل ریلیف کیمپوں اور ادویات کا بندوبست کیا گیا جبکہ دوران بریفنگ بتایا گیا کہ کچے کے علاقوں میں غیر محفوظ افراد کو ممکنہ سیلابی صورتحال کی مشکلات سے نکالنے کیلئے بھرپور اقدامات اٹھائے گئے ہیں،حکومت سندھ نے ہر ممکنہ بہترین اقدامات اٹھائے ہیں کچے کے لوگوں کو گھروں سے ریلیف کیمپس یا محفوظ مقامات پر منتقلی پر آمادہ کیا ہے، دریائی علاقوں کچے کے علاقوں کی ملحقہ آبادیوں سے انخلاء کیلئے میڈیا اور دیگر ذرائع سے کوششیں کی گئیں ہیں کہ لوگ کچے کے علاقے اور متاثرہ ملحقہ آبادیاں خالی کر دیں تاکہ نقصان کا احتمال دور کیا جا سکے۔

وزیر اعظم نے اس موقع پر حکام کو ہدایت کی کہ وہ متاثرہ افراد کی بحالی و امداد کیلئے ہر طور پر مدد و تعاون جاری رکھیں، اس سلسلہ میں تمام موجود وسائل سے مدد لی جائے۔ انہوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے ہر ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہر ممکن تعاون و مدد کی یقین دہانی کرائی۔

متعلقہ عنوان :