` پیچھے نہیں ہٹیں گے جہانگیر ترین اور دیگر بارے فیصلہ اب پارٹی چےئرمین کے اختیار میں ہے،حامد خان ایڈوکیٹ

الیکشن ٹریبونل نے فیصلہ دے دیا تھا اب اس پر عملدرآمد ہونا باقی ہے پی ٹی آئی ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کا آئینی اور قانونی موقع گزرچکا اب ڈی سیٹ نہیں کیا جاسکتا عمران خان کے کہنے پر ان کے اور افتخار چوہدری کے درمیان تنازعے کو حل کرانے کیلئے تیار ہوں،سابق چیف جسٹس سے ابھی کوئی رابطہ نہیں ہے،خصوصی گفتگو`

منگل 4 اگست 2015 21:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04اگست۔2015ء) تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور معروف قانون دان حامد خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے جہانگیر ترین اور دیگر کے حوالے سے فیصلہ اب پارٹی چےئرمین کے اختیار میں ہے،الیکشن ٹریبونل نے فیصلہ دے دیا تھا اب اس پر عملدرآمد ہونا باقی ہے۔تحریک انصاف کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کا آئینی اور قانونی موقع گزرچکا ہے اب ان کو ڈی سیٹ نہیں کیا جاسکتا،عمران خان کے کہنے پر ان کے اور سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے درمیان تنازعے کو حل کرانے کیلئے تیار ہوں،سابق چیف جسٹس سے ابھی کوئی رابطہ نہیں ہے۔

آن لائن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حامد خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو ایک منظم اور ہر قسم کی بدعنوانی سے پاک جماعت بنانا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

جہانگیرترین سمیت دیگر کے حاولے سے معاملہ طے ہے الیکشن ٹریبونل نے جو فیصلہ دینا تھا وہ دے دیا تھا اب اس پر عملدرآمد کرانا چےئرمین عمران خان کا اختیار ہے۔ایک سوال کے جواب میں حامد خان نے کہا کہ ایم کیو ایم اور جے یو آئی نے تحریک انصاف کے ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کی تحاریک غلط وقت پر پیش کی ہیں جس پر اب کچھ نہیں ہوسکتا،یہ تحاریک اس وقت کامیاب ہو سکتی تھیں جب ارکان نہیں جارہے تھے اب جبکہ ایوان ارکان کو قبول کرچکا ہے تو ایسے میں ان کی یہ تحاریک کامیاب نہیں ہو سکتیں۔

شاہ محمود قریشی نے تحاریک کے فیصلے تک اسمبلی اجلاس میں نہ جانے کا جو فیصلہ کیا ہے وہ صحیح ہے۔سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اب تو افتخار چوہدری سے کوئی رابطہ نہیں ہے سنا ہے کہ وہ ایک سیاسی جماعت بنا رہے ہیں،نہ جانے انہیں اس کا کس نے مشورہ دیا ہے،اگر پارٹی چےئرمین نے انہیں کہاکہ میں ان کا سابق چیف جسٹس کے درمیان تنازعے کو حل کراؤں تو اس بارے میں ضرور کام کروں گا