پشاور ،احتساب عدالت میں سرکاری اراضی کے میگا سکینڈل کیس کی سماعت

احتساب عدالت نے اراضی میگا سکینڈل میں گرفتار سابق وزیر مال مرید کاظم سمیت گرفتار چارملزمان کو 9دن کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا

منگل 4 اگست 2015 19:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04اگست۔2015ء) پشاور کی احتساب عدالت نے سرکاری اراضی کے میگا سکینڈل میں گرفتار سابق صوبائی وزیر مال سید مرید کاظم سمیت چارگرفتار ملزمان کو 9دن کی جسمانی ریمانڈ پر نیب کے تحویل میں دے دیاہے ،سابق صوبائی وزیر، اسسٹنٹ کمشنر لکی مروت و سابق ڈسٹرکٹ ریوینیو آفیسر قیوم نواز، ڈسٹرکٹ ریونیو اینڈ سٹیٹ آفیسر ریاض محمداور اسسٹنٹ بورڈ آف ریوینیو گل حسن کو نیب نے گذشتہ روزگرفتار کیا تھا ملزمان کو منگل کے روز جج محمد ابراہیم خان کی احتساب عدالت میں پیش کیاگیا اور عدالت نے ملزمان کو 9روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کر دیا ملزمان کو نیب نے کرپشن اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سال 2010 میں ڈیرہ اسماعیل خان میں نیول فیمیلیز ریہبیلیٹیشن آرگنائزیشن کے لئے مختص1976کنال اراضی کو دوسری بہتر جگہ منتقل کر کے الاٹ کر نے اوراس میں سے 182کنال زمین کو غیر قانونی طور پر اپنے رشتہ داروں اور محکمہ کے افسران کے نام کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے نیب ذرائع کے مطابق سال 2009میں بہاولپور کے نیول فیمیلیز ریہبیلیٹیشن آرگنائزیشن کے ڈائریکٹرنے صوبائی حکومت کو ایک درخواست بھیجی گئی تھی کہ نیوی فوج کے خاندانوں کے لئے مختص زمین نا قابل کاشت اور بنجر ہے اس لئے ان کو دوسری جگہ قابل کاشت زمین الاٹ کی جائے جس کی منتقلی کی اختیارات صرف صوبہ کے وزیر اعلیٰ کے پاس ہوتے ہیں تاہم سابق وزیر مال مرید کاظم نے وزیر اعلیٰ کے اختیارات کو بائی پاس کر کے ڈی آئی خان کی رہائشی اور کمرشل علاقوں میں1976کنال کی بہتر زمین نیوی کو الاٹ کر دی جس میں ملزم سابق وزیر نے182کنال اراضی اپنے رشتہ داروں اور محکمہ کے ملازمین کی نام کر دی ہے ۔

(جاری ہے)

زمین حاصل کرنے والوں میں سابق وزیر کا قریبی رشتہ دار سید عطاء حسین جس نے 50کنال اراضی وصول کر لی، دوسرا محکمہ کا ملازمین گل حسن اور اسسٹنٹ کمشنر لکی مروت قیوم نواز شامل ہیں سابق منسٹر کی جانب سے نیب کے ڈائریکٹر جنرل کو زمین کی رضاکارانہ طور پر واپسی کی درخواست دی تھی جس کو نامنظور کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل نے ملزمان کی گرفتاری کے احکامات جاری کئے تھے ۔

متعلقہ عنوان :