معاشرے میں تبدیلی لانے سے پہلے خود سے تبدیلی کا عمل شروع ہوتا ہے، حکومت تمام شعبہ جات میں بہتری لانے کی کوششوں میں مصروف ہے ، ممبر صوبائی اسمبلی ضیاء بنگش کا تقریب سے خطاب

منگل 4 اگست 2015 18:59

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04اگست۔2015ء ) معاشرے میں تبدیلی لانے سے پہلے خود سے تبدیلی کا عمل شروع ہوتا ہے اور جو عمل خود سے شروع کیا جائے وہ دیرپا ہوتا ہے مکمل طور پر تبدیلی میں وقت لگتا ہے مگر اگر کوشش کی جائے تو معاشرے میں مثبت تبدیلی لائی جاسکتی ہے، حکومت اپنی طرف سے تمام شعبہ جات میں بہتری لانے کی کوششوں میں لگی ہے مگر بعض سیکٹر میں اگر عوام کی مدد شامل ہو تو سونے پر سہاگہ ہوتا ہے ای پشاور اور اب ای پاکستان کی سوچ ایسی ہی تبدیلی کا اشارہ ہے جس سے بہترین پاکستان بن سکتا ہے ان خیالات کا اظہارخیبر پختونخوا کے ممبر صوبائی اسمبلی ضیاء بنگش نے سر حد یونیورسورسٹی میں ای پاکستان کے حوالے سے منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت تحریک انصاف کو شروع کے دنوں سے ہی بیوروکریسی کی جانب سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے مگر وہ ہمت نہیں ہار رہے ہیں بلکہ صوبے کی بہتر ترقی کے لئے کوشاں ہیں ای پشاور اور ای کے پی کے میں ان سے جتنا ہو سکا وہ مدد کریں گے ا س موقع پر سرحدیونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر سلیم الر حمان اور پیڈ کے چیئرمین عمار جعفری بھی موجود تھے وائس چانسلر سلیم الر حمان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ای پشاور کا نظریہ ترقی کی جانب گامزن ہے جس کی بنیادی وجہ عوام کی دل چسپی ہے اور وہ دن دور نہیں جب پشاور سمیت پورا صوبہ ای کے پی کے ہوگا اور پھر وژن ای پاکستان کی جانب ہم قدم اٹھائیں گے سرحد یونیورسٹی پشاور سمیت پورے صوبے اور ملک کو ترقیافتہ دیکھنا چاہتی ہے اور اس پراجیکٹ میں مکمل تعاون کا یقین دلاتی ہے جس میں ملک کی فلاح و بہبود شامل ہے ۔

متعلقہ عنوان :