پشاور ہائی کورٹ نے متاثرین ورسک ڈیم کو رائلٹی فراہم کرنے کے معاملے پر صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کردیا، جواب طلب

منگل 4 اگست 2015 18:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04اگست۔2015ء ) پشاور ہائی کورٹ نے متاثرین ورسک ڈیم کو وفاقی حکومت کی رائلٹی فراہم کرنے کے باوجود ادانہ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا اور سیکر ٹری آبپاشی کو عدالت طلب کرلیا پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس قیصر رشیداور جسٹس روح الامین پرمشتمل ڈویژن بینچ نے متاثرین کی کمیٹی کے سربراہ حاجی سرور دین کی جانب سے دائر رٹ پٹیشن کی سماعت کی جس میں ورسک ڈیم متاثرین کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سال 1978سے اب تک ورسک ڈیم کی رائلٹی ہمیں نہیں ملی اس کے علاوہ وفاقی حکومت کی جانب سے 2009میں وفاق کی جانب سے صوبائی حکومت کو 20فیصد رائلٹی میں 5فیصد ڈیم متاثرین کے لئے مختص کی گئی تھی تاہم آج تک وہ اس رائلٹی کی حصول سے محروم ہیں جسٹس قیصر رشید نے عدالت میں موجود ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل وقار کو مخطب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ یہ رائلٹی ان کو کون دیگاجس پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے واپڈا کو اس کا زمہ دار ٹہرایا جس پر جسٹس روح الامین نے کہا کہ اس معاملہ کو اگر واپڈا پر چھوڑا گیا تو یہ بہت طویل عرصہ لیگاصوبائی حکومت واپڈا کو ایک لیٹر جاری کرے جسمیں ان سے پوچھا جائے کہ اس کا کیا ہوگامقدمہ کی سماعت کے بعد فاضل عدالت نے صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تفصیلی جواب طلب کر لیاجبکہ سیکرٹری ایریگیشن خیبر پختونخواکو بذات خود عدالت میں حاضر ہونے کے احکامات جاری کر دیئے گئے۔

متعلقہ عنوان :