حیدرآباد کے نشیبی علاقے گندے پانی کے جوہڑوں اور کچرے کے ڈھیروں کی منظر کشی کررہے ہیں،ڈاکٹر محمد یونس دانش

منگل 4 اگست 2015 18:37

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04اگست۔2015ء) جمعیت علماء پاکستان (نورانی) کے مرکزی میڈیا کوآرڈینٹر ڈاکٹر محمد یونس دانش نے کہا ہے بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد ،واسا ،ایچ ڈی اے حیسکواور ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریٹر کی رین ایمرجنسی کے دعوی دھرے رہ گئے ایک ہفتہ سے زائدکا عرصہ گزر جانے کے باوجود حیدرآباد کے نشیبی علاقے گندے پانی کے جوہڑوں اور کچرے کے ڈھیروں کی منظر کشی کررہے ہیں بالخصوص ملت اسلامیہ مسجد اسلام آباد چوک ،مصری شاہ مسجد ٹنڈویوسف روڈ ،ٹنڈو طیب ،تین نمبر تالاب،پنجرہ پول ،مکرانی پاڑا،لوہار مارکیٹ،مارکیٹ پولیس اسٹیشن ، ٹمبر مارکیٹ،پھلیلی چوک ،خورشید بیگم ہائی اسکول ،ایم این اے آفس بکرا منڈی ،نور محل چوک زمرد روڈ ، انجمن آرائیں اسکول ،رحمن ٹاؤن ایکوپ اسکول ،صدیق اکبر مسجد المشرق چوک مرزا محلہ پریٹ آباد قلندر چوک پریٹ آباد،ٹراما سینٹر ،نورانی بستی ،پریٹ آباد ہسپتال ،حالی روڈ ، امریکن کوارٹر،ریلوے ورکشاپ ،اسٹیشن روڈ گندے پانی کے جوہڑوں ،کچرے کے ڈھیروں ،میں تبدیل ہو گئے ہیں مگر افسوس ایڈمنسٹریٹر قمر شیخ اور ہیلتھ افسران کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے کچرے کے ڈھیروں سے تعفن اٹھ رہا ہے جس سے وبائی امراض پھیلنے لگے ہیں جبکہ بارش کے گندے پانی میں مچھروں کی بہتات جمع ہو گئی ہے جو ملیریا ،بخار ہضے کا باعث بن رہے ہیں جس کا مشاہدہ ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے جبکہ بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد کی جانب سے اسپرے مہم کاغذی بیانات کے سوا کچھ نہیں لاکھوں کی ادویات کرپشن کی نظر ہوجانے کا خدشہ ہے کیونکہ جب تک متعلقہ علاقوں سے کچرے کے ڈھیر اور گندے بارش کے پانی کے جوہڑ ختم نہیں کئے جائیں گے اور واسا کی جانب سے سیوریج سیسٹم درست نہیں ہوگا شہریوں کو حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق پانی کی سپلائی نہیں کی جائے گی اسپرے مہم محض ڈرامہ ہی ثابت ہو گئی جس کی تشہیر مہم پر قوم کے خون پسنے کی لاکھوں روپے کی کمائی اڑا دی جائے گی انہوں نے کہاکہ بلدیہ حیدرآباد کو فرض شناس،عوام دوست اور خدمت کے جذبہ سے سرشار ایڈمنسٹریٹر کی ضرورت ہے کرپٹ بدعنوان اور خائن افسرا شاہی کے باعث آج حیدرآباد موئن جودوڑو اور ہڑپہ کی منظر کشی کرتا ہوانظر آتا ہے مگر صوبائی حکومت سندھ کے دوسرے بڑے شہر میں آزمائے ہوئے افسران پر ہی تکیہ کئے ہوئے ہے جن کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے آج حیدرآباد شہرتباہی بربادی کا منظر پیش کررہا ہے جو سندھ حکومت کے ماتھے پر بدنما داغ ہے انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے کئی علاقے واسا اور بلدیہ کے متنازعہ کا شکار ہیں ،حیسکوکی ناقص کارکردگی اور مینٹنس پر عدم توجہ کے باعث کرنٹ لگنے سے کئی شہری اور جانورجان کی بازی ہار گئے،ہسپتالوں میں ادویات اور صفائی کا فقدان ہے ڈاکٹروں اور عملہ کے ہت آمیز روئے کی وجہ سے مریضوں سے تلخ کلامی کے واقعات روز کا معمول بن گئے ہیں کمشنر آصف میمن کو ہم شہر کے دروے کی دعوت دیتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ شہری کے بارش سے متاثرہ علاقوں اور اداروں کا دورہ کریں تاکہ انہیں عوام کی مشکلات اوردشواریوں کا صحیح سے ادارک ہو سکے ۔

متعلقہ عنوان :