بلوچستان میں طالبان کے قافلے یا اجتماع پر حملے کی خبریں بے بنیاد ہیں، افغان طالبان

ملا عمر کے بیٹے ملا یعقوب زندہ ہیں میرا ان سے رابطہ ہوا ہے، رکن طالبان شوریٰ معتصم آغا جان

منگل 4 اگست 2015 18:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04اگست۔2015ء) افغان طالبان نے کہا ہے کہ پاکستان کے صوبے بلوچستان میں طالبان کے قافلے یا اجتماع پر حملے کی رپورٹیں بے بنیاد ہیں۔طالبان ترجمان قاری محمد یوسف نے ایک بیان میں کہا کہ بعض میڈیا اداروں نے اپنی رپورٹس میں کہا ہے کہ پیر کو پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے سرحدی شہر چمن اور کچلاک میں طالبان سے تعلق رکھنے والے افراد کے قافلے یا اجتماع پر حملہ ہوا ہے جس میں ہلاکتیں بھی ہوئیں اور کچھ لوگ زخمی ہوئے ۔

انہوں نے کہا کہ طالبان نے اس حوالے سے بلوچستان میں افغان مہاجرین کے نمائندوں اور وہاں موجود دیگر ثقہ مراجع اور عینی شاہدین سے معلومات طلب کی ہیں جنہوں نے اس خبر کی شدت سے تردید کی ہے اور کہا ہے کہ پورے بلوچستان کی حدود میں ایسے واقعات کا کوئی سراغ نہیں لگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم اس طرح کی افواہوں اور تشویشناک پروپیگنڈے کی تردید کرتے ہیں اور کچھ خفیہ اور دشمن حلقوں کی جانب سے موقع کا غلط فائدہ اٹھانا قرار دیتے ہیں جو لوگوں کو تشویش میں ڈالنا چاہتے ہیں ۔

دریں اثناء افغان طالبان کے سینئر رہنماء اور شوریٰ کے رکن معتصم آغا جان نے ملا عمر کے بیٹے ملا یعقوب کی ہلاکت کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملا یعقوب زندہ ہیں اور دو دن پہلے میرا ان سے رابطہ ہوا تھا۔ افغان قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر زاہد قدیر نے دعویٰ کیا تھا کہ ملا یعقوب کو طالبان کے نئے سربراہ ملا اختر منصور کے لوگوں نے ایک حملے میں پانچ دن پہلے قتل کردیا تھا۔ ایک اور طالبان رہنماء ڈاکٹر امین الحق نے بھی ملا عمر کے بیٹے کی ہلاکت کی خبر کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میرا بھی ملا یعقوب سے رابطہ ہوا ہے اور وہ زندہ ہیں۔

متعلقہ عنوان :