سپریم کورٹ لاہور رجسٹری نے اللہ دتہ کی پھانسی کی سزا تاحکم ثانی روک دی

منگل 4 اگست 2015 17:58

لاہور۔4 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04اگست۔2015ء) سپریم کورٹ نے لاہور کی سینٹرل جیل کوٹ لکھپت میں سزائے موت کے منتظر قیدی اللہ دتہ کی پھانسی کی سزا پر تاحکم ثانی عمل درآمد روکتے ہوئے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ وہ عدالت کے سامنے سزائے موت کے قیدی کی سزا سے متعلق قانونی نکات کی تشریح پیش کریں کہ کیا دہشت گردی کے قانون کے تحت سزا یا فتہ مجرم راضی نا مہ کے تحت رہا ہو سکتا ہے ، انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت سزائے موت میں سپریم کورٹ کو مداخلت کا اختیار ہے۔

؟ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ انسانی جان کا معاملہ ہے، اس لئے عدالت تمام پہلوؤں پر تسلی بخش دلائل سننا چاہتی ہے۔ عدالت نے (کل) بدھ کو قیدی کی پھا نسی کی سزا کو روکنے کے حکم سے جیل حکام کوفوری طور پر آگاہ کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار اور مسٹر جسٹس اعجاز احمد چودھری پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سزا موت کے قیدی اللہ دتہ کے بیٹے شہزاد احمد کی طرف سے اپیل درخواست کی سماعت کی۔

عدالت کے روبرو قیدی اللہ دتہ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اس کا مقتول کے ورثا کے ساتھ راضی نامہ ہو چکا ہے مگر اس کے باوجود ماتحت عدالت نے ڈیتھ وارنٹ جاری کر دیے جو قانون کے خلاف ہے لہذا عدالت ڈیتھ وارنٹ کالعدم قرار دیتے ہوئے اسے مقدمے سے بری کرنے کا حکم دے۔ عدالت نے ڈیتھ وارنٹ پر عملدرآمد پر تاحکم ثانی روکتے ہوئے جیل انتظامیہ سے گیارہ اگست سے جواب طلب کر لیا۔ اللہ دتہ کو 2000 میں بنک ڈکیتی کے دوران سرفراز نامی شخص کو قتل کرنے پرپھانسی کی سزا ہوئی تھی۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت گیارہ اگست تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :