پاکستان افغانستان میں قیام امن کیلئے سنجیدہ کوششیں کر رہا ہے

انہی کوششوں کے نتیجہ میں حال ہی میں افغان طالبان اور حکومت کے درمیان مذاکرات ممکن ہوئے دفاعی اور بین الاقوامی امور کے ماہرین کا ریڈیو پروگرا م میں اظہارخیال

منگل 4 اگست 2015 17:51

اسلام آباد ۔ 4 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04اگست۔2015ء) دفاعی اور بین الاقوامی امور کے ماہرین نے کہاہے کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کیلئے سنجیدہ کوششیں کر رہا ہے اور انہی کوششوں کے نتیجے میں حال ہی میں افغان طالبان اور حکومت کے درمیان مذاکرات ممکن ہوئے۔ ایک قومی نشریاتی ادارے کے پروگرام میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ کار ڈاکٹر اے زیڈہلالی نے کہا کہ پاکستان کا افغان مذاکراتی عمل میں اہم کردار ہے۔

اسی وجہ سے مری میں ہونے والا مذاکرات کا دور کامیاب رہا۔ پاکستان کی کوششوں کے بغیر یہ بات چیت ممکن نہ تھی۔ بین الاقوامی امور کے ماہر ڈاکٹر خرم اقبال نے کہا کہ خطے کے امن کا دارومدار افغانستان میں قیام امن پر ہے۔ پاکستان کا افغانستان طالبان اور حکومت کے مابین مذاکرات میں اہم کردار ہے اور اس کی مسلسل کوششوں سے فریقین مذاکرات کی میز پر آئے ہیں۔

(جاری ہے)

دہشت گردی پاکستان اور افغانستان دونوں کیلئے خطرہ ہے۔ دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان قریبی رابطہ ہے اور وہ دہشت گردی کے خطرے کا ملکر مقابلہ کرے گی۔ افغان امور کے ماہر عقیل یوسفزئی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان قریبی رابطہ خطے اور دونوں ممالک کے فائدے میں ہے۔ چین بھی افغانستان میں قیام امن کیلئے سرگرم کردار ادا کر رہا ہے۔

پاکستان اور افغانستان کے ذرائع ابلاغ اور سول سوسائٹی کو بھی صورتحال کی نزاکت کا احساس کرتے ہوئے ہم آہنگی کے فروغ کیلئے کام کرنا ہوگا۔ بین الاقوامی امور کے ماہر ڈاکٹر سرفراز خان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان گزشتہ کئی سال سے افغانستان کے ساتھ بہتر تعلقات کیلئے کوشاں ہے۔ افغانستان میں حکومت کی حالیہ تبدیلی کے بعد دوطرفہ تعلقات میں بہتری آئی ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے خطے میں قیام امن کیلئے سنجیدہ کوششیں کی ہیں۔ دوسری طرف بھارت افغان طالبان اور حکومت کے درمیان مذاکراتی عمل کو ناکام بنانے کے در پے ہے۔ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما سینیٹر طلحہ محمود کا کہنا تھا کہ افغانستان ہمارا ہمسایہ ہے اور ہمیں وہاں قیام امن کیلئے مثبت کردار ادا کرنا چاہے۔

پاکستان کی امداد کے بغیر طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات ممکن نہیں ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر محمد یوسف بادینی نے کہا کہ پاکستان خطے کا اہم ملک ہے اور اس نے افغانستان میں قیام امن کیلئے ہمیشہ پر خلوص کوششیں کی ہے۔ خطے کی ترقی وخوشحالی کے لئے پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوستانہ تعلقات وقت کی ضرورت ہے۔