آئیڈیاز 2000 میں کمپنی کو 25 لاکھ کی ادائیگی،پی اے سی نے ریکوری کاحکم دیدیا

ہنگامی بنیادوں پر سیکورٹی کی ذمہ داری میسرز بیگاس کو سونپی گئی، ایس ایم منیر، قومی دولت کے ضیاع کی اجازت نہیں دی جاسکتی،نوید قمر کمیٹیکا سیکرٹری خزانہ، نیشنل بینک ،زرعی بینک کے افسران کی عدم شرکت کاسخت نوٹس، اگلے اجلاس میں شرکت کو یقینی بنانے کی ہدایت

منگل 4 اگست 2015 17:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 اگست۔2015ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے کراچی میں منعقدہ دفاعی نمائش آئیڈیاز 2000 میں بغیر کسی ٹینڈر کے مخصوص کمپنی کو پچیس لاکھ روپے سے زائد ادائیگی کا نوٹس لیتے ہوئے ریکوری کے احکامات جاری کردیئے ہیں ۔

(جاری ہے)

محکمہ خزانہ ، نیشنل بیک اور ایگری کلچرل بینک کے افسران کی عدم موجودگی پر برہمگی کا اظہار کرتے ہوئے کمیٹی نے ان کے آڈٹ اعتراضات اگلے اجلاس تک موخر کردیئے ہیں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سب کمیٹی کااجلاس کنوینر سید نوید قمر کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا اجلاس میں آڈٹ حکام نے بتایا کہ نومبر 2014ء میں کراچی میں منعقد ہونے والے دفاعی نمائش آئیڈیاز 2000 کے موقع پر میسرز پیگاس کنسلٹنی پرائیویٹ لمیٹڈ کراچی کو پچیس لاکھ گیارہ ہزار 895 روپے بغیر کسی ٹینڈر کے دے دیئے گئے ان کو دی جانے والی رقم کے بدلے میں کسی قسم کی ذمہ داری کا ذکر نہیں کیا گیا ہے آڈٹ اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے ٹریڈرز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین ایس ایم منیر نے کہا کہ ادارے ریکارڈ کے مطابق ایکسپو سنٹر کراچی میں دفاعی نمائش کے دوران سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے مذکورہ رقم میسرز بیگاس پرائیویٹ لمیٹڈ کو ادا کی گئی تھی انہوں نے بتایا کہ ایکسپو سنٹر میں دفاعی نمائش کے موقع پر انتظامات کی ذمہ داری جس ادارے کو دی گئی تھی وہ اعلیٰ سطح کے سکیورٹی انتظامات کے قابل نہیں تھا جس پر ہنگامی بنیادوں پر یہ ذمہ داری میسرز بیگاس کو سونپی گئی کیونکہ نمائش میں سابق صدر پرویز مشرف سمیت پاک فوج کے اعلیٰ افسران اور بیرون ممالک سے اعلیٰ سطحی وفود شرکت کیلئے آرہے تھے انہوں نے بتایا کہ چونکہ یہ سکیورٹی کا معاملہ تھا جس کی وجہ سے اوپن ٹینڈرز کے ذریعے اس کو مشتہر نہیں کیا گیا تھا کمیٹی کے کنوینر نے سید نوید قمر اور ممبران نے کہا کہ اس طریقے سے قومی دولت کے ضیاع کی اجازت نہیں دی جاسکتی انہوں نے کہا کہ ایسے تمام افسران کو زبانی احکامات پر ٹھیکے دینے کیخلاف بھی کارروائی ضروری ہے کمیٹی نے محکمہ سیکرٹری خزانہ سمیت نیشنل بینک اور ایگری کلچرل بینک کے افسران کی پی اے سی میں عدم شرکت کا بھی نوٹس لیتے ہوئے انہیں اگلے اجلاس میں اپنی شرکت کو یقینی بنانے کی ہدایت کردی ہے جبکہ محکمہ خزانہ کے آڈٹ اعتراضات اگلے اجلاس تک موخر کردیئے گئے ہیں۔