اختیارات میرے پاس تھے تو الیکشن کمیشن کے چاروں ارکان کاکیا کام تھا،افضل خان

منگل 4 اگست 2015 15:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 اگست۔2015ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سابق ترجمان وایڈیشنل سیکرٹری افضل خان نے الیکشن کمیشن کے صوبائی ارکان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ2013 کے انتخابات میں اختیارات میرے پاس تھے تو الیکشن کمیشن کے چاروں ارکان کیا کام کررہے تھے میرے پاس تمام ثبوت موجود ہیں بھر پور جواب دوں گا۔

(جاری ہے)

منگل کے روز ایک نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے سابق ایڈیشنل سیکرٹری افضل خان نے کہا کہ 2013 کے انتخابات غیر شفاف اور غیر منصفانہ تھے ان انتخابات میں ریکارڈ دھاندلی کی گئی ہے جس میں چاروں صوبائی ارکان بھی شامل ہیں،انہوں نے کہا کہ وہ پرامید تھے کہ جوڈیشل کمیشن عام انتخابات میں دھاندلی کی مکمل تحقیقات کرتے اور الیکشن کمیشن کے چاروں ارکان کو طلب کرتے تاہم ایسا نہیں ہوا،اگر ایسا ہوتا تو چاروں صوبائی ارکان آج کٹہرے میں کھڑے ہوتے،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چاروں صوبائی ارکان نے مجھ پر بے بنیاد الزامات لگائے ہیں،اگر انتخابات کے دوران میں تمام اختیارات میرے پاس تھے تو الیکشن کمیشن کے چاروں ارکان کیا کررہے تھے ان کا کیا کام تھا،جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے بعد الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی ارکان کو مستعفی ہو جانا چاہیے اس حوالے سے عمران خان کا مطالبہ جائزہے،میں چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ الیکشن کے دوران کوتاہیوں کی انکوائری کرائیں اور ذمہ داروں کا تعین کیا جائے،انہوں نے کہا کہ مجھ پر الزامات لگانے والوں پر واضح کردینا چاہتا ہوں کہ میرے پاس الیکشن کمیشن کے چاروں ارکان کے خلاف تمام ریکارڈ ثبوت موجود ہیں اگر چیف الیکشن کمشنر نے بلایا تو ثبوت دینے کو تیار ہوں اور ان کے الزامات کا بھر پور جواب دوں گا۔

متعلقہ عنوان :